مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو حکومت سے نالاں کیوں ہیں۔۔۔؟ وجوہات سامنے آ گئیں
اسلام آباد میں اہم سیاسی تجزیہ
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وفاقی دارالحکومت سے اہم تجزیاتی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو حکومت سے نالاں ہیں جس کے باعث حکومت پریشان ہے اور اسحاق ڈار کو اہم ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن منصفانہ ہے ،ہار گیا تو شکست تسلیم کروں گا: ڈونلڈ ٹرمپ
گورنمنٹ کی مشکلات
تفصیلات کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دو اہم کردار مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو حکومت سے نالاں ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو پی پی پی کے چیئرمین سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک ہفتے کی دوری پر دی جانیوالی احتجاجی کال اتحادی حکومت کی ناراضی کیلئے باعث پریشانی بھی بن سکتی ہے.
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سرکاری سکول کے کلرک نے طلبا کی امتحانی فیس کے لاکھوں روپے آن لائن جوا کھیلتے ہوئے کیسے کھو دی؟
وزیراعظم کی ہدایات
"جنگ" نے مصدقہ ذرائع کے حوالے سے تجزیاتی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار کو ٹاسک دیدیا ہے کہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کر کے ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے بات چیت کریں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار جلد ہی بلاول بھٹو سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 3 افراد کے دن دیہاڑے قتل کی وجہ سامنے آگئی
بلاول بھٹو کا موقف
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بلاول بھٹو نے مسلم لیگ(ن) پر 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد وعدوں سے انحراف کا الزام عائد کیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے آئینی سازی کے موقع پر برابری کی باتیں کی تھیں لیکن وقت آنے پر اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی۔ اگر حکومت دیہی سندھ سے ججز کو شامل کرتی تو پھر برابری کی بات ہوتی، لیکن مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی.
مولانا فضل الرحمان کے تحفظات
دوسری طرف، 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے اہم کردار ادا کرنے والی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی ترمیم کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار خاصی تلخی سے کررہے ہیں۔