وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی، چیئرمین پی ٹی اے

وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری کی مشکلات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ وی پی این کے استعمال کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری کو چلانا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کیوں امریکی ٹیرف کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں؟ حکومت کی طرف سے چیئرمین ماؤ کی تصاویر شیئر کرنے کا کیا مطلب ہے؟
اجلاس کی تفصیلات
چیئرپرسن قائمہ کمیٹی پلوشہ خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں، چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ فری لانسرز کے لئے وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔ وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل 2016 سے شروع ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نجی ایئر لائن کی سکردو کی پرواز میں فنی خرابی، 1گھنٹے بعد واپس اسلام آباد اتار لیاگیا
رجسٹریشن کے فوائد
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی وی پی این رجسٹرڈ کراتا ہے تو اس کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ہر فری لانسر کو وی پی این کی ضرورت نہیں، بلکہ یہ اُن لوگوں کے لئے خاص طور پر اہم ہے جو سیکرٹ کام کر رہے ہیں۔ اب تک، پی ٹی اے نے ہزاروں وی پی اینز کی رجسٹریشن کر لی ہے۔
اجلاس میں رائے
قبل ازیں چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ خان نے کہا کہ اگر حکومت وی پی این کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو انہیں چاہیے کہ ان کیمرہ بریفنگ دیں۔ سینیٹر فنان اللہ نے تجویز دی کہ اگلی میٹنگ میں سیکرٹری داخلہ کو بلایا جائے۔ اس موقع پر سینیٹر ہمایوں مہمند نے حکومت کی جانب سے وی پی این بلاک ایکس کو بند کرنے کے اقدام پر بھی بات کی۔