وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی، چیئرمین پی ٹی اے
وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری کی مشکلات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ وی پی این کے استعمال کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری کو چلانا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 45 کروڑ اور آمدنی صرف 60 ہزار، بھارت کی سب سے بڑی فلاپ فلم کونسی ہے؟
اجلاس کی تفصیلات
چیئرپرسن قائمہ کمیٹی پلوشہ خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں، چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ فری لانسرز کے لئے وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔ وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل 2016 سے شروع ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم، سینیٹ میں حکومت کا نمبر 58 سے بڑھ کر 65 ہوگیا
رجسٹریشن کے فوائد
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی وی پی این رجسٹرڈ کراتا ہے تو اس کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ہر فری لانسر کو وی پی این کی ضرورت نہیں، بلکہ یہ اُن لوگوں کے لئے خاص طور پر اہم ہے جو سیکرٹ کام کر رہے ہیں۔ اب تک، پی ٹی اے نے ہزاروں وی پی اینز کی رجسٹریشن کر لی ہے۔
اجلاس میں رائے
قبل ازیں چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ خان نے کہا کہ اگر حکومت وی پی این کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو انہیں چاہیے کہ ان کیمرہ بریفنگ دیں۔ سینیٹر فنان اللہ نے تجویز دی کہ اگلی میٹنگ میں سیکرٹری داخلہ کو بلایا جائے۔ اس موقع پر سینیٹر ہمایوں مہمند نے حکومت کی جانب سے وی پی این بلاک ایکس کو بند کرنے کے اقدام پر بھی بات کی۔