آئینی بنچ نے ایک وقوعہ پر 2 ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے ایک وقوعہ پر 2 ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارتی کرکٹ میں مشہور کھلاڑیوں کا دور ختم ہو رہا ہے یا ان کا ‘آخری خواب’ حقیقت بنے گا؟
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق آئینی بینچ میں ایک وقوعہ پر 2 ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل درخواستگزار وسیم احمد خان کی سرزنش کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، بانی پی ٹی آئی کا پارٹی رہنماؤں برہمی کا اظہار
معاملات کی پیچیدگی
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایسے کیسز کی وجہ سے زیرالتوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار ہو چکی ہے۔ ہمیں 60 ہزار زیرالتوا مقدمات بار بار یاد کرائے جاتے ہیں۔ کیوں نہ آپ کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کریں؟ آپ تو وکیل ہیں، آپ بھی ایسے کیسز عدالتوں میں دائر کریں گے؟
حتمی فیصلہ
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صغران بی بی کیس میں عدالت فیصلے دے چکی ہے، دوسری ایف آئی آر کے اخراج کے لیے ہائیکورٹ کیوں نہیں گئے؟ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔