سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست خارج کردی

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جسٹس محسن کیانی
آئینی بینچ کی تشکیل
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکارہ نے مدینہ منورہ میں نکاح کرلیا، شادی کی تصاویر سامنے آگئیں
درخواست کا فیصلہ
عدالت عظمیٰ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو خارج کردیا۔ آئینی بینچ نے عدم پیروی پر درخواست کو خارج کیا جبکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر ناقابلِ سماعت کے اعتراضات برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہی لوگ شکوہ و شکایت کرتے ہیں جنہیں اپنی ذات پر اعتماد نہیں ہوتا ایک فضول اور بھونڈا فعل ہے، یاد رکھیے مصیبت کبھی کسی کی مددگار نہیں ہوتی
مکمل مقدمات کی سماعت
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کیلئے مقرر کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: دیونیکا تریپاٹھی اور وویک دہیا کی طلاق کی افواہیں، اداکار نے صورتحال واضح کردی
درخواست گزار کی معلومات
واضح رہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کپڑے وقت پر نہ دینے پر شہری دکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا، نوٹس جاری
آئینی بینچ کے اراکین
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہے۔
نئی ترمیمی بل
یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں تینوں مس Armed Forces کے سربراہان کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5 سال کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی و سینیٹ سے آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت 3 سے 5 کرنے کے حوالے سے منظور ہونے والے بل پر قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دستخط کردیے تھے۔