سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست خارج کردی

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی رسیدیں جاری کرنے پر ریسٹورنٹس سیل
آئینی بینچ کی تشکیل
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، چین کیا کر رہا ہے اور اس کے لیے کون سا سنہری موقع ہے؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ آگئی۔
درخواست کا فیصلہ
عدالت عظمیٰ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو خارج کردیا۔ آئینی بینچ نے عدم پیروی پر درخواست کو خارج کیا جبکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر ناقابلِ سماعت کے اعتراضات برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم آزاد ملک ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کیسے ہمیں ڈکٹیشن دے رہا ہے،، سیز فائر کے اعلان پر بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی چیخیں نکل گئیں
مکمل مقدمات کی سماعت
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کیلئے مقرر کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکس اکاؤنٹ یا پارٹی قیادت: عمران خان کی حقیقی نمائندگی کون کر رہا ہے؟
درخواست گزار کی معلومات
واضح رہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مونس الٰہی دہرے قتل کے مقدمے میں اشتہاری قرار
آئینی بینچ کے اراکین
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہے۔
نئی ترمیمی بل
یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں تینوں مس Armed Forces کے سربراہان کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5 سال کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی و سینیٹ سے آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت 3 سے 5 کرنے کے حوالے سے منظور ہونے والے بل پر قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دستخط کردیے تھے۔