اپنے احساسات کیلیے دوسروں پر الزام تراشی کے باعث آپ اپنی ناپسندیدہ معمولات کے حوالے سے قربانی کے بکرے جیسا اثر پیدا کرتے ہیں
مصنف کی معلومات
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 54
دوسروں کی خوشنودی و رضامندی کے حصول کے فوائد
آیئے اب ہم جائزہ لیں کہ دوسروں کی خوشامد اور چاپلوسی آپ کے لیے کیوں مفید ہے تاکہ ہم دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی کی ضرورت سے بے نیاز ہو سکیں۔ ذیل میں کچھ ایسی وجوہات درج کی جا رہی ہیں جو زیادہ تر ذہنی ہیں، جن کے باعث ہم دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی پر مبنی عادت اپناتے ہیں۔ آپ کے اس روئیے اور طرزعمل سے حاصل ہونے والے فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
1. شخصیت اور احساسات کی حوالگی
آپ اپنی شخصیت اور حساسات کو دوسروں کے ہاتھ میں دے دیتے ہیں۔ اگر آپ دوسروں کے رویوں کے باعث افسردگی اور رنج محسوس کرتے ہیں تو پھر آپ نہیں بلکہ دوسرے آپ کی افسردگی اور رنج کے ذمہ دار ہیں۔
2. مؤقف میں تبدیلی کی ضرورت
اگر دوسرے لوگ آپ کے مؤقف سے اختلاف کرتے ہیں اور اس کے باعث آپ جو کچھ محسوس کرتے ہیں، اگر آپ کے اس احساس کا یہ لوگ خود کو ذمہ دار سمجھتے ہیں تو پھر آپ کے مؤقف میں بھی کوئی تبدیلی ناممکن نہیں ہے۔
3. خطرات سے بچاؤ
جب دوسرے لوگ آپ کے موقف میں عدم تبدیلی کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور آپ اپنا موقف اور رویہ تبدیل نہیں کر سکتے تو آپ کو بھی کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔
4. احساس کمتری کی نشوونما
آپ کی ذات میں احساس کمتری پیدا ہو جاتا ہے، اس لیے اپنی ذات کے لیے جذبہ خود ترحم زیادہ ہو جاتا ہے اور آپ کاہل و سست ہو جاتے ہیں۔
5. دوسروں کے مطابق عمل کرنے کا نظریہ
آپ میں یہ احساس پیدا ہو جاتا ہے کہ دوسرے لوگوں کو آپ کی مرضی اور خواہش کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
6. الزام تراشی کی عادت
اپنے احساسات و محسوسات کے لیے دوسروں پر الزام تراشی کے باعث آپ اپنی ناپسندیدہ معمولات کے حوالے سے قربانی کے بکرے جیسا اثر پیدا کرتے ہیں۔
7. فرحت اور دوستانہ تعلقات کی فریب
آپ اس فریب اور دھوکے میں گرفتار ہو جاتے ہیں کہ آپ کو وہ لوگ پسند کرتے ہیں جنہیں آپ نے اپنے سے زیادہ اہمیت دی ہے۔
8. دوسروں کی توجہ کا حصول
آپ اس حقیقت سے تسکین حاصل کرتے ہیں کہ آپ دوسروں کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں جس کے باعث آپ یہ شیخی بگھارنے لگتے ہیں کہ دوسرے لوگ اپنی مرضی اور خواہش آپ سے منوانے کے باعث آپ کے دوست ہیں۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔