بھکاری بھیجنے میں تو اب ہم انٹرنیشنل ہو چکے ہیں، کتنی شرم کی بات ہے،جسٹس امین الدین

اسلام آباد میں لاپتہ بچوں کا معاملہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک بھر سے لاپتہ بچوں کے حوالے سے دائر درخواست پر آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ بھکاری بھیجنے میں تو اب ہم انٹرنیشنل ہو چکے ہیں، بیرون ملک بھکاریوں کا جانا کتنی شرم کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر جھگڑا، ایک شخص ہلاک ، ڈی ایس پی سمیت تین افراد زخمی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، آئینی بنچ میں ملک بھر سے لاپتہ بچوں کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: محققین نے انسان کی نئی قسم دریافت کرلی
قانونی ماہرین کے خدشات
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کوئٹہ میں 6 دن سے اغوا بچہ نہیں مل رہا، احتجاج سے پورا شہر جام ہو چکا ہے لیکن حکومت کو پرواہ نہیں۔ کوئٹہ میں سکول کے بچوں نے بھی جلوس نکالا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ کیا کسی صوبے میں کوئی ادارہ یا کمیشن ہے جو مغوی بچوں پر کام کر رہا ہو؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھارت جنگ مزید آگے بڑھ سکتی ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتادیا
حکومتی بے عملی
جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا کہ ایک بچے کے اغوا پر پورا شہر بند ہو جاتا ہے، حکومت کو فکر نہیں۔ حکومت بلوچستان ایک بچہ بازیاب نہیں کر پا رہی۔ جسٹس مسرت ہلالی نے واضح کیا کہ بچوں کا اغوا ایک اہم مسئلہ ہے، جس پر سرکاری وکلا کی تیاری نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فائر فائٹرز آزمائش کی گھڑی میں روشنی بن کر سامنے آتے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب
پرانی تاریخ اور موجودہ صورتحال
جسٹس جمال نے کہا کہ کیس 2018 سے چل رہا ہے لیکن بچے اب بھی اغوا ہو رہے ہیں۔ ہر دوسرا کیس بچوں کے اغوا کا آتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا پر کمیٹی بنائی جو کہ آج تک کام نہیں کر سکی۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت جاری، عمران خان سمیت دیگر پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان
عدالت کا سخت موقف
درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کمیٹی آج تک بنی ہی نہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں بچوں کے اغوا پر رپورٹ جمع کرانے کی پیشکش کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ہمیں رپورٹ نہیں چاہیے، بچوں کے اغوا کا تدارک چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے 3 سنیئر افسران کو قید اور جرمانے کی سزائیں
تفتیش کی ضرورت
جسٹس جمال نے پوچھا کہ ملک میں ہو کیا رہا ہے؟ بنچ سربراہ نے کہا کہ تمام آئی جیز کو طلب کیا جائے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی رپورٹ میں ہر چیز پر دھول جھونکی گئی ہے۔
بھیک مانگنے کا مسئلہ
جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ کراچی میں بچے ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگتے ہیں۔ جسٹس امین الدین نے مزید کہا کہ بھکاری بھیجنے میں ہم اب بین الاقوامی سطح پر پہنچ چکے ہیں، بیرون ملک بھکاریوں کا جانا کتنی شرم کی بات ہے۔