پی ٹی آئی کا احتجاج: گنڈا پور کی قیادت میں قافلہ پنجاب میں داخل، جڑواں شہر مکمل سیل
پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں احتجاجی قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی نے محمد یوسف کو بڑی خوشخبری سنانے کا فیصلہ کرلیا
قافلے کی پیشرفت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ اٹک سے ہوتا ہوا حسن ابدال پہنچ گیا، بشریٰ بی بی بھی پی ٹی آئی کے احتجاجی قافلے میں شامل ہیں تاہم سابق خاتون اول الگ گاڑی میں سوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکی کی آواز سے ڈاکووں کے جھانسے میں آنے والا نوجوان کس طرح واپس آیا ؟
قافلوں کی روانگی
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے لیے پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے، بلوچستان اور سندھ کے قافلے خیبرپختونخوا پہنچے اور ایک جگہ جمع ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ابھی ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کا فیصلہ نہیں ہوا، سینیٹر کامران مرتضیٰ
وزیراعلیٰ کا پیغام
وزیراعلیٰ نے صوابی میں کارکنان سے مختصر خطاب میں کہا کہ اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور عمران خان کی رہائی تک واپس نہیں آنا، اپنی ساری طاقت راستہ کھولنے میں لگانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Security Concerns: Section 144 Imposed in Khyber District for One Month
پولیس کی کارروائیاں
علی امین گنڈاپور کی زیر قیادت صوابی سے روانہ ہونے والا پی ٹی آئی کا بڑا قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو اٹک پل، چھچھ انٹرچینج اور غازی بروتھا نہر پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے تھوڑی دیر کیلئے قافلے کو غازی کے مقام پر رکنے کی ہدایت کی اور خطاب میں کہا کہ کارکنان تیاری کریں کیونکہ آگے مقابلہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یحییٰ سنوار کی موت والا صوفہ میری ماں کا دیا ہوا ہے: وہ گھر جہاں اسرائیل نے حماس کے سربراہ کو ہلاک کیا
کارکنان کا عزم
بشریٰ بی بی نے کارکنان سے مختصر خطاب میں کہا کہ آپ اپنی گاڑیوں میں بیٹھیں، ہمیں تیز جانا ہے اور خان کو لیے بغیر واپس نہیں آنا، اس طرح کرنے سے آپ لوگ تھک جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دو اسرائیلی فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
احتجاج کا جواب
ہری پور سے آنے والے قافلے کے شرکا اٹک پل پر پہنچے تو پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جس پر مظاہرین نے اطراف میں موجود گرین بیلٹس کو آگ لگائی جبکہ غازی پل پر کھڑی ایک سوزوکی کو بھی نذر آتش کیا۔
بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے آنسو گیس چلانے والے ماہر پولیس ملازم کو موٹر سائیکل کی ٹکر مارکر زخمی کیا اور پھر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ سپرسکسز کے دوسرے سیمی فائنل میں سری لنکا نے بنگلہ دیش کو شکست دیدی
حکمت عملی کی تبدیلی
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب کی حدود میں قافلے داخل ہونے کے بعد حکمت عملی تبدیل کر لی اور ٹیکسلا پہنچنے والے ہزارہ ڈویژن کے قافلوں کو بذریعہ جی ٹی روڈ واپس موٹروے برہان ریسٹ ایریا پر پہنچ کر علی امین گنڈاپور کے قافلے میں شامل ہونے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: No Tolerance for Those Who Resort to Violence: Maryam Nawaz
پولیس سے تصادم
قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب قافلے کی صورت میں ٹیکسلا پہنچے جہاں چیک پوسٹ پر پولیس کی جانب سے قافلے پر شیلنگ کی گئی، بعد ازاں پی ٹی آئی کارکنان کی پیش قدمی پر پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
ہزارہ ہری پور سے عمر ایوب کی قیادت میں آنے والا بڑا قافلہ گانگو باہتڑ پر پولیس رکاوٹ کو عبور کرکے پنجاب کی حدود میں داخل ہو گیا جس میں کارکنان بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ملتان کے مشہور کلاک ٹاور کی بحالی کا منصوبہ شروع کردیا
مزید قافلے کی شمولیت
ٹیکسلا سے تیمور مسعود کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ بھی عمر ایوب کے قافلے میں شامل ہوگیا، گانگو باہتڑ کے مقام کو پار کرنے کے بعد عمر ایوب کے قافلے کا ٹیکسلا جی ٹی روڈ پر واقع کٹی پہاڑی مارگلہ کے مقام پر پولیس اور رینجرز سے آمنے سامنے ہوگا۔
اس کے علاوہ کٹی پہاڑی مارگلہ، ٹیکسلا کے مقام پر اسلام آباد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری آنسو گیس شیلوں اور ربڑ بلٹ گنز و اینٹی رائیٹ آلات سے بھی لیس ہے۔
پتوکی میں تصادم
پتوکی سے اسلام آباد جانے والے تحریک انصاف کی ریلی کا ملتان روڈ پر پولیس کے ساتھ تصادم ہوا، جس پر پولیس نے شیلنگ جبکہ مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔