راستے بند ، مزدور بے روزگار،مال تیار ، ملیں بند ، مالکان پریشان ، صنعتوں کی صورتحال مزید خراب ہو گئی
صنعتوں کی صورتحال میں خرابیاں
فیصل آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) راستے بند، مزدور بے روزگار، مال تیار، ملیں بند، مالکان پریشان، صنعتوں کی صورتحال مزید خراب ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وفاقی وزیر جنرل ریٹائرڈ عبد القادر سے قومی باکسر شعیب خان زہری کی ملاقات
معاشی بحران کی اصل وجوہات
تفصیلات کے مطابق اس وقت معیشت عجیب و غریب صورتحال سے گزر رہی ہے۔ سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا زاہد توصیف نے پنجاب میں کنٹینرز لگا کر راستوں کی بندش کو ملکی معیشت کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ راستوں کی بندش کے باعث ملوں کو خام مال کی فراہمی معطل ہو چکی ہے جبکہ مزدور بھی اپنے کام کی جگہوں تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں جس سے انڈسٹری کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے 8 نومبر کا پشاور جلسہ منسوخ کر دیا
مقامی صنعت پر منفی اثرات
"جنگ" کے مطابق انہوں نے نشاندہی کی کہ شیخوپورہ روڈ کے ٹول پلازہ کی بندش کے باعث ایکسپورٹ کیلئے کنٹینرز ملوں سے باہر نہیں نکل پا رہے۔ اس وجہ سے تیار شدہ مصنوعات ملوں میں پڑی ہیں اور مل مالکان سخت پریشان ہیں، ٹیکسٹائیل ملز بند ہیں۔
متوقع خطرات اور عالمی مارکیٹ
رانا زاہد توصیف نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو خدانخواستہ پاکستان کی سب سے زیادہ ریونیو دینے والی اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرنے والی ٹیکسٹائل کی صنعت بند ہو سکتی ہے۔ بروقت مصنوعات کی ترسیل نہ ہونے کے باعث غیر ملکی خریدار دوسرے ممالک کا رخ کر سکتے ہیں جس سے ملکی معیشت پر مزید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔