لوگوں کو مسائل کا حل چاہیے، انتشار کی سیاست نہیں ،نوجوانوں کو ای ٹیکسی کا مالک بنائیں گے: شرجیل میمن
شرجیل میمن کا بیان
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ لوگوں کو مسائل کا حل چاہیے، انتشار کی سیاست نہیں، ملک میں افراتفری اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج لاہور: مینار پاکستان جانے والے راستے بند، سکیورٹی کی بھاری نفری تعینات
عوامی وعدے
کراچی میں پریس کانفرنس میں شرجیل میمن نے کہا کہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے، عوام کو یہی فکر ہوتی ہے کہ ان کو ریلیف کیسے ملے گا۔ کسان، تنخواہ دار طبقہ، اور عام شہری ریلیف مانگ رہے ہیں۔ 20 ارب روپے سے زائد کے کسان کارڈ فراہم کیے گئے تاکہ انہیں ریلیف ملے۔ بے گھر ہونے والے لوگوں کو ہر صورت 21 لاکھ گھر بنا کر دیں گے۔ صحت کی مزید سہولتیں فراہم کرنے کے کوششیں کر رہے ہیں، نوجوانوں کے لیے ای ٹیکسی متعارف کروانے جا رہے ہیں۔ نوجوانوں کو ای ٹیکسی کا مالک بنائیں گے۔ پروگرام بنا رہے ہیں کہ ای ٹیکسی کے لیے کچھ پیسے سندھ حکومت، کچھ بینک اور کچھ نوجوان دیں اور ٹیکسی کے مالک بن جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: سبی ضمنی الیکشن: پیپلزپارٹی کے سردار کوہیار خان ڈومکی کامیاب
مسائل کا حل
اُنہوں نے کہا کہ پانی کا جو مسئلہ کسانوں کو درپیش ہے اسے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیرِ صحت صوبے میں صحت کے درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں۔ سندھ میں محکمۂ ٹرانسپورٹ کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے ہیں، سندھ کا محکمہ ٹرانسپورٹ زمینوں سے قبضے ختم کروانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ پیپلز پارٹی گورنر راج کے حق میں نہیں۔ جو بھی فیصلے حکومت کرتی ہے، بہتری کے لیے کرتی ہے۔ وزارتیں کسی کی جاگیر نہیں ہیں، جس کے پاس جو بھی وزارت آئے وہ اس میں بہتر کام کرے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری، کس نے کیا کھویا کیا پایا؟
موجودہ صورتحال
"جنگ" کے مطابق شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کے پی میں 90 سے زائد لوگوں کی شہادت ہوئی، اس صوبے کا وزیرِ اعلیٰ کہاں ہے؟ تمام صوبوں کی ترجیح عوامی مسائل ہونے چاہیئں، عوام نے ووٹ دیا ان کے مسئلے پر پہلے غور کرنا چاہیے۔ کے پی میں معاملہ گمبھیر ہے تو جو بھی عوام کے حق میں بہتر ہو وہ فیصلہ کیا جائے۔ عوام نے ان کی 24 نومبر کی کال کو مسترد کر دیا، سندھ سے کوئی رضاکارانہ طور پر ان کے احتجاج کے لیے نہیں نکلا۔ انٹرنیٹ بند ہونے سے نقصان کس کا ہوا؟ جیل میں بیٹھ کر یہ چاہتے ہیں کہ عوام سکون سے نہ بیٹھیں، لوگ اب ان سے بیزار آ چُکے ہیں۔ لوگوں کو اپنے مسائل کا حل چاہیے، انتشار اور گالم گلوچ کی سیاست نہیں چاہیے۔ یہ عوام کی بہتری کے لیے نکلیں تو عوام بھی ساتھ دیں گے۔ ان کا ایجنڈا ہے کہ بس ان کو جیل سے باہر نکالا جائے۔
تنقید کا شکار
شرجیل میمن نے بانیٔ پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کوئی ایک ایسا مطالبہ بتا دیں جو عوام کے لیے ہو۔ فریال تالپور کو جب جیل میں ڈالا گیا تو سندھ حکومت اور لوگ کب یلغار کے لیے جتھے لے کر نکلے؟ ہم نے ذاتی مفادات کے لیے کوئی حکومتی مشینری استعمال نہیں کی، کے پی حکومت کے وسائل احتجاجوں میں استعمال ہوئے۔