دلہن والوں نے دولہا اور اس کے والد کو یرغمال بنا لیا, لیکن کیوں؟ حیران کن انکشاف
شادی کا غیر معمولی واقعہ
نئی دہلی (ویب ڈیسک) شادی صرف دو افراد کی نئی زندگی کا آغاز ہی نہیں بلکہ دو خاندانوں کا ملاپ بھی ہوتا ہے۔ لیکن اس بار ایک شادی نے تماشا بن کر سب کو حیران کر دیا جب دلہن والوں نے دولہا اور اس کے والد کو یرغمال بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا پاک بھارت میچ کیخلاف درخواست سننے سے انکار
عجیب و غریب شادیاں
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت سے آئے دن عجیب وغریب خبریں سامنے آتی ہیں۔ کبھی لڑکا گنجا ہونے پر دلہن شادی سے انکار کر دیتی ہے، تو کبھی اسٹیج پر ڈانس نہ کرنے پر دولہا بارات واپس لے جاتا ہے۔ کبھی تو کھانے میں بوٹیوں کی کمی اور مینیو تبدیلی شادی کے پنڈال کو میدان جنگ بنا دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سارہ شریف قتل کیس: سوتیلی ماں ہی اصل ملزم قرار، پاکستانی نژاد والد کا عدالت میں بیان
مظفر پور کا واقعہ
اس بار شادی کی تقریب میں ایک منفرد واقعہ پیش آیا، جہاں دلہن والوں نے بارات آنے پر شادی سے انکار کیا اور دولہا اور اس کے والد کو چار دن تک یرغمال بنائے رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمن کا مدارس بل پر حکومت سے مذاکرات سے صاف انکار
تفصیلات
یہ واقعہ مظفر پور کے علاقے میں پیش آیا ہے، جہاں پیرا پور گاؤں کے ایک نوجوان کی شادی 18 نومبر کو بریار پور تھانہ علاقہ کے راجا پاکڑ گاؤں کی ایک لڑکی سے طے ہوئی تھی۔ جب دولہا اپنی بارات کے ساتھ دلہن والوں کے ہاں پہنچا تو پہلے تو شاندار استقبال کیا گیا، لیکن پھر اچانک شادی کی تقریب میں ایک ڈرامائی موڑ آیا۔
یہ بھی پڑھیں: میرا خیال ہے بھارت کا ادھار چکا دینا چاہیے ،ہم خود بھی کوئی ابتدا ءکرسکتے ہیں:خواجہ آصف
پیسہ کا مطالبہ
جیسے ہی دولہا منڈپ کی جانب بڑھا، دلہن والوں نے اس کا راستہ روک لیا اور 2 لاکھ روپے ادائیگی کا مطالبہ کر دیا۔ رقم نہ دینے پر شادی نہ کرنے اور بارات واپس لے جانے کی دھمکی دی گئی۔ یہ دلہن والوں کا رویہ دولہا اور تمام باراتیوں کے لیے حیرت کا باعث بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے دوران گدھوں اور مویشیوں کی تعداد میں اضافہ
یرغمال بنانا
بات یہاں پر ختم نہیں ہوئی؛ دلہن والوں نے دولہا اور اس کے والد کو یرغمال بنا لیا اور انہیں چار دن تک اپنے پاس روکے رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلی آرٹیفیشل انٹیلی جنس بیسڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ کار تیار کرلی گئی
پंचایت اور پولیس کی مداخلت
اس دوران دونوں فریقین نے معاملہ پنچایت میں لے جانے کی کوشش کی، لیکن کوئی حل نہ نکلا۔ بالآخر دولہا نے پولیس میں شکایت کی، جس کے نتیجے میں پولیس نے آکر دولہا اور اس کے والد کو رہا کیا۔
نتیجہ
بریار پور پولیس اسٹیشن کی انچارج چاندنی کماری سانوریہ نے بتایا کہ راجا پاکڑ گاؤں میں یرغمال بنائے گئے دولہا اور اس کے والد کو آزاد کر دیا گیا ہے۔ دونوں فریقوں کو راضی کرنے کے بعد ان کی شادی بھی کرائی گئی ہے۔








