ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی تقرری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی تقرری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مشتبہ شخص کو 3 ماہ حراست میں لیا جا سکے گا، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کا بل اسمبلی میں پیش
درخواست کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈارکی تقرری کے خلاف درخواست شہری ندیم سرور نے لاہورہائیکورٹ دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ مذاکرات ہو رہے ہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ
آئینی تحفظات
درخواست میں کہا گیا کہ ڈپٹی وزیراعظم پاکستان کے وزیراعظم کا نائب تصور کیا جاتا ہے، وزیراعظم کو اراکین قومی اسمبلی ووٹ کے ذریعے منتخب کرتے ہیں، اسحاق ڈار سینیٹر ہونے کی بنا پر ڈپٹی وزیراعظم نہیں بن سکتے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو غیر آئینی طور پر ڈپٹی وزیراعظم کی مراعات دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: زینبیون اور تحریک طالبان: کیا بیرون ملک تربیت حاصل کرنے والے جنگجوؤں کا کرّم میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات سے کوئی تعلق ہے؟
عدالت سے استدعا
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سینیٹر اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کالعدم قرار دے اور فیصلے تک اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر کام سے روکنے کا حکم دے۔
تاریخی پس منظر
واضح رہے کہ اپریل 2024 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیرِ اعظم مقرر کیا تھا۔