ہم ایک پرامن پارٹی ،ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی آگے سے جواب نہ دیتے، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی بیان
مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں۔ اگر ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں نہایت ناروا سلوک، وکیل کلائیو اسمتھ کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیان
دھرنے کی جاری صورتحال
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال تک یہ دھرنا جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کے ساتھ جبر کیا گیا ہے اور انہیں 9 مئی کے مقدمات کا سامنا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جہاں میں ہوں، تو میں تعجب کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: Reasons Behind the Closure of the Popular Drama “CID” Revealed After Many Years
آزادی کی جدوجہد
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں، پرامن دھرنے پر گولیاں کیوں چلائی گئیں؟ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں، اور اگر ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: افراد کی خوشنودی کو ٹھکرائے بغیر زندگی بسر نہیں کی جا سکتی، آپ کو اپنا ”وجود“ برقرار رکھنے کیلئے یہ قیمت ادا کرنا پڑتی ہے جس سے فرار ممکن نہیں
ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز
ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی مہینے سے ہماری جماعت ظلم کا نشانہ بنائی جا رہی ہے۔ ہمارا لیڈر جیل میں ہے اور اس کی اہلیہ کو بھی جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا، اور جب بھی ہم جلسے جلوس کی بات کرتے ہیں تو اجازت نہیں دی جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک لاکھ سے زائد افراد ڈی چوک پر احتجاج میں ساتھ دیں تو خان رہا ہوجائے گا، شیر افضل مروت
احتجاج کی حقیقت
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اسلام آباد مارچ کے لیے پرامن احتجاج کی کال دی، جس کے دوران ہمارے متعدد لوگ شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ کارکنوں پر تشدد کی ایف آئی آر اپنی مدعیت میں درج کراؤں گا۔
وزیراعلیٰ کی جدوجہد
انہوں نے سوال کیا کہ جس ملک میں وزیراعلیٰ کو انصاف نہ مل سکے، وہاں عام پاکستانیوں کی کیا حیثیت ہے؟ یہ صوبہ اپنا مینڈیٹ، اپنا حق لینا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ براہ راست گولیاں ماری گئیں، اور ان پر براہ راست حملے کی کوشش کی گئی۔