ہم ایک پرامن پارٹی ،ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی آگے سے جواب نہ دیتے، علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی بیان
مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں۔ اگر ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور زمبابوے کے خلاف آخری ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا
دھرنے کی جاری صورتحال
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال تک یہ دھرنا جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کے ساتھ جبر کیا گیا ہے اور انہیں 9 مئی کے مقدمات کا سامنا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جہاں میں ہوں، تو میں تعجب کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: دھی رانی پروگرام کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس، اجتماعی شادیوں کی تعداد بڑھا کر 5000 کرنے کی منظوری
آزادی کی جدوجہد
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں، پرامن دھرنے پر گولیاں کیوں چلائی گئیں؟ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں، اور اگر ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں، صدر یواین جنرل اسمبلی
ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز
ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی مہینے سے ہماری جماعت ظلم کا نشانہ بنائی جا رہی ہے۔ ہمارا لیڈر جیل میں ہے اور اس کی اہلیہ کو بھی جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا، اور جب بھی ہم جلسے جلوس کی بات کرتے ہیں تو اجازت نہیں دی جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ سینیٹ میں پیش
احتجاج کی حقیقت
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اسلام آباد مارچ کے لیے پرامن احتجاج کی کال دی، جس کے دوران ہمارے متعدد لوگ شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ کارکنوں پر تشدد کی ایف آئی آر اپنی مدعیت میں درج کراؤں گا۔
وزیراعلیٰ کی جدوجہد
انہوں نے سوال کیا کہ جس ملک میں وزیراعلیٰ کو انصاف نہ مل سکے، وہاں عام پاکستانیوں کی کیا حیثیت ہے؟ یہ صوبہ اپنا مینڈیٹ، اپنا حق لینا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ براہ راست گولیاں ماری گئیں، اور ان پر براہ راست حملے کی کوشش کی گئی۔








