3 دن میں اسلام آباد پہنچے، 3 منٹ میں بھاگ گئے: سینئر وزیر سندھ ناصر حسین شاہ
سندھ کی سیاسی صورتحال
سکھر ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سندھ کے سینئر وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مظاہرین 3 دن میں اسلام آباد پہنچے اور 3 منٹ میں بھاگ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ سے منظور شدہ 27ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی میں منظوری کل لی جائے گی،وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال کاجلد 28ویں ترمیم کا عندیہ
احتجاج میں کارکنوں کی گرفتاری
سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ 3 سے 10 منٹ میں ریڈ زون کو خالی کرا لیا گیا، جو رہنما اپنے لیڈر کو چھڑانے آئے تھے، کارکنان کو گرفتار کرا کے بھاگ گئے۔ انہیں صرف عدالتوں سے ریلیف مل سکتا ہے، کسی دوسری صورت میں نہیں۔ جو این آر او مانگ رہے تھے ایسا کچھ نہیں ہو گا، اگر یہ پی ٹی آئی پُرامن بنے گی تب ان کے مسائل حل ہو سکیں گے، حکومت نے انہیں احتجاج کے لیے جگہیں بھی دینے کو کہا مگر میں نہ مانوں والی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راشد لطیف خان یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس کانفرنس 2025 کا انعقاد، ممتاز اداروں کی شرکت
سرحد کے حالات اور ترقی
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ملکی حالات سب کے سامنے ہیں، انتشاری ٹولے کا کام صرف انتشار پھیلانا ہے۔ محسن نقوی کو خراجِ تحسین پیش کروں گا کہ تحمل سے اہم مسئلے کو حل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشائی ممالک میں پاکستان کے کال سینٹرز پر سب سے بڑا کریک ڈاؤن
غلط معلومات سے بچیں
"جنگ" کے مطابق انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گمراہ نہ کریں، پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، ذاتی طور پر گورنر راج کے حق میں نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر بھارتی میزائل حملے، چین نے ردعمل جاری کردیا
صوبوں کے مسائل اور احتجاج
کے پی میں امن و امان کی صورتِ حال بن رہی ہے، کچھ تو فیصلے کرنے پڑیں گے۔ کے پی میں بہتری لانے کے بجائے ان کا کام انتشار پھیلانا ہے۔ پورے سندھ، بلوچستان اور پنجاب سے کتنے لوگ گئے ہیں، انتشاری جتھے میں بیرونِ ممالک کے لوگ بھی تھے، کے پی حکومت احتجاج میں تمام تر وسائل استعمال کر رہی تھی۔ پی ٹی آئی سے کہوں گا کہ انتشار کی سیاست نہ کریں، ملک کو سکون سے رہنے دیں۔
دریائے سندھ کا پانی
ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی پر کبھی سودے بازی نہیں ہو سکتی، یہ پی پی کا اصولی مؤقف ہے۔








