جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم چوتھی بار مؤخر

سانحہ نو مئی کا مقدمہ
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سانحہ نو مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم چوتھی بار مؤخر ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: طلاق کے بعد زندگی سکون میں آگئی ہے، بریڈ پٹ
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ کیس میں مزید 10 ملزمان نے عدم ثبوت کی بنیاد پر بریت کی درخواستیں دائر کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کیے جانے کیخلاف ترک کمپنی عدالت پہنچ گئی
پراسیکیوٹر کا بیان
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سپیشل پراسیکیوٹر راجہ اکرام امین منہاس نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل ثبوت ہیں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ جی ایچ کیو پر حملہ نہیں ہوا۔ اگر آپ سچے ہیں تو عدالت کا سامنا کیوں نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ملزمان کی کوشش ہے کہ سماعت میں تاخیر ہو، ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔ ملزمان نے آج بھی حاضری سے استثنا کی درخواست کی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ عدالت کے ماحول کو خراب کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر حملے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا بیان بھی آ گیا
ملزمان کی تعداد اور ضمانتیں
سپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اس کیس میں 119 ملزمان ہیں اور حاضری مکمل نہ ہو تو فرد جرم نہیں لگ سکتی۔ ہم نے عدالت سے کہا ہے کہ ان کی ضمانتیں منسوخ کی جائیں کیونکہ یہ ضمانتوں کا غلط استمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بائیکاٹ سے بچنے کیلئے عامر خان نے پی کے فلم والا ٹوٹکا آزما لیا
بابر اعوان کا موقف
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بابر اعوان نے کہا کہ سب ناکام ہو چکے ہیں، سب بے آبرو ہو چکے ہیں۔ ایک شخص سب کی آبرو کیلئے کھڑا ہے، عمران خان نے کال دی تو دوبارہ اسلام آباد کی جانب رخ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک ایسی ریاست ہے جس میں شہریوں کو بھیڑ بکریاں سمجھ کر کاٹا جا رہا ہے، شہریوں کو اسلام آباد میں داخلے سے محروم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کا 3 سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف
احتجاج کا حق
بابر اعوان نے کہا کہ احتجاج شہریوں کا بنیادی حق ہے، پاکستان کے آئین سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہارے ہوئے لشکر کی حکومت کو بٹھایا گیا، ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد جیسے واقعات ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: شریعت کورٹ تعیناتی کا ججز کے تبادلے سے کیا تعلق؟ جسٹس محمد علی مظہر کا وکیل فیصل صدیقی سے استفسار
شہداء کا ذکر
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ شہداء کی تعداد بلوچستان کے چھوٹے صوبوں سے اور خیبر پختونخوا سے ہے، گولیاں چلانے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔ وکلاء کے تمام گروپس متفق ہیں کہ آئین کا راج ہوگا۔ 36 سال مارشل لاء نے قائداعظم کا پاکستان ٹور دیا ہے۔
ملزمان کی فہرست
کیس میں عمران خان سمیت 143 سے زائد ملزمان نامزد ہیں جبکہ ذوالفقار بخاری، شہباز گل سمیت 23 ملزمان اشتہاری ہیں۔ نامزد ملزمان پر بیرون ممالک جانے پر پابندی بھی عائد ہے۔