لاہور ہائیکورٹ کا عدالتی احکامات تسلیم نہ کرنے پر سکولوں کو بند کرنے کا عندیہ
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات تسلیم نہ کرنے پر سکولوں کو بند کرنے کا عندیہ دے دیا۔ عدالت نے ہدایت جاری کی کہ سکولوں کو کم از کم 50 فیصد بچوں کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: دسمبر آرگینک ہے۔۔۔
سموگ تدارک کیس کے حوالے سے سماعت
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ سموگ تدارک کے حوالے سے سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس شاہد کریم نے جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت بڑھ گئی
پنجاب حکومت کی جانب سے معلومات
فیصلے میں تحریر کیا گیا کہ وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بچوں کو سکول بسوں کی فراہمی کے حوالے سے ایک میٹنگ کی گئی ہے۔ نجی سکولوں کو بتایا جائے گا کہ اگر عدالتی احکامات تسلیم نہ کیے گئے تو سردیوں کی چھٹیوں کے بعد کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے سرکاری ملازمین کی غیرملکی سے شادی کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی
عدالت کی مزید ہدایات
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت جاری کی کہ سکولوں کو کم از کم 50 فیصد بچوں کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنا ہو گا۔ عدالت نے مزید تحریر کیا کہ وکیل پنجاب حکومت محکمہ ٹرانسپورٹ کو بسوں، ٹرکوں کی باقاعدہ جانچ پڑتال کی پالیسی بنانے کے حوالے سے آگاہ کریں۔
ماحولیاتی مسائل
وکیل پی ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں کونوکارپس کے مزید درخت نہیں لگائے جا رہے۔ پہلے سے موجود کونوکارپس درخت کو اکھاڑ کر مقامی درخت لگائے جائیں گے جبکہ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سٹون کرشنگ پر محکمہ ماحولیات کی جانب سے مکمل پابندی ہے۔