تُجھ سے ملے بغیر نومبر گذر گیا۔۔۔

اداسی کا سفر
یہ سال بھی اداس رہا روٹھ کر گیا
تُجھ سے ملے بغیر نومبر گذر گیا
یہ بھی پڑھیں: آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
عمر کی تیز رفتار
عُمرِ رَواں خِزاں کی ہوا سے بھی تیز تھی
ہر لمحہ برگِ زرد کی صورت بکھر گیا
یہ بھی پڑھیں: ایشیئن ہاکی چیمپئینز ٹرافی، کھلاڑیوں کو یومیہ الائونس مل گیا
تنہائی کی شدت
کب سے گِھرا ہوا ہوں بگولوں کے درمیاں
صحرا بھی میرے گھر کے در و بام پر گیا
یہ بھی پڑھیں: بابائے قوم جانتے تھے کسی ریاست کو مذہب کے نام پر نہیں چلایاجا سکتا،انکی وفات کے بعد ملک میں وہ قانون اور نظریہ نہیں رہا جس پر وہ عمل کرنا چاہتے تھے
دل کی حالت
دل میں چٹختے چٹختے وہموں کے بوجھ سے
وہ خوف تھا کہ رات میں سوتے میں ڈر گیا
یہ بھی پڑھیں: آئی جی اسلام آباد پر مقدمے کیلئے پشاور کے تھانے میں درخواست جمع
اہم باتیں
جو بات معتبر تھی وہ سر سے گزر گئی
جو حرف سرسری تھا وہ دل میں اُتر گیا
یہ بھی پڑھیں: اپنی سابق گرل فرینڈ کو قتل کرکے بیرون ملک فرار ہونے والا ملزم 3 سال بعد ٹک ٹاک نے پکڑوا دیا
محبت اور آنسو
ہم عکسِ خونِ دل ہی لٹاتے پھرے مگر
وہ شخص آنسوؤں کی دھنک میں نکھر گیا
زندگی کی حقیقت
محسن یہ رنگ رُوپ یہ رونق بجا مگر
میں زندہ کیا رہوں کہ مرا جی تو بھر گیا...!!!
کلام :محسن نقوی