اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل کر دیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ مجیب اگرتلہ سازش کیس میں قید تھے تو اُنکے خصوصی نائب ڈاکٹر کمال الدین بھٹو کے ساتھ رابطے میں تھے، بھارت اس خوفناک سازش کا اہم مرکز تھا
تفصیلات
تفصیلات کے مطابق، صحافی مطیع اللہ جان کا اے ٹی سی کی جانب سے دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے موقف اختیار کیا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ایمان مزاری نے کہا کہ 'ہماری استدعا ہے کہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہی ہو۔ اگر آج سماعت نہ ہوئی کل یا پیر کو ہوئی تو ہماری درخواست غیر موثر ہو جائے گی۔'
مقدمہ کی نوعیت
واضح رہے کہ جمعرات کے روز اسلام آباد پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات برآمدگی، پولیس اہلکار سے اسلحہ چھیننے، پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی کوشش میں اُن پر اسلحہ تاننے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔