غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے: ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کی ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی غیر موجودگی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میاں چنوں میں شادی کی تقریب کے دوران خواجہ سرا قتل
پاکستان کا موقف
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان متعدد مواقع پر کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔ حکومت پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔ تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس: جسٹس آغا فیصل کا سماعت سے انکار
اسرائیل اور ایران کی صورتحال
ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ پاکستان غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے۔ لبنان کی خودمختاری کی حمایت اور وہاں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش حملہ: 1935 کے زلزلے کے بعد کی سب سے بڑی تباہی
افغان شہریوں کی گرفتاری
دفترخارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے احتجاج کے دوران افغان شہری گرفتار کیے۔ غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے۔ تمام غیرملکیوں سے کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں۔ گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی؛ منشیات سمگل کرنے کی کوشش ناکام، خاتون سمیت دو ملزمان گرفتار
متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کی صورتحال
پاکستانیوں پر متحدہ عرب امارات کے سفر پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ متحدہ عرب امارات میں کتنے پاکستانی قید ہیں۔ بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران اکانومی، کنیکٹوٹی، بزنس فورم ایکسچینجز، کسٹم اور کئی دیگر امور پر معاہدے ہوئے۔
اسحاق ڈار کا دورہ ایران
ترجمان نے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار 2 اور 3 دسمبر کو ایران کا دورہ کریں گے۔ دورے میں ای سی اور فریم ورک کے تحت تعاون بڑھانے پر بات کی جائے گی۔ ای سی او کلین انرجی چارٹر پر دستخط کئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور امن کی بات کی جائے گی۔