سرائے عالمگیر میں قتل ہونے والے اکلوتے بیٹے کے بوڑھے والدین پیرس کی سڑکوں پر سراپا احتجاج، مریم نواز سے انصاف کی اپیل
احتجاجی مظاہرہ
پیرس (ڈیلی پاکستان آن لائن) سرائے عالمگیر میں قتل ہونے والے نوجوان خرم شبیر کے بوڑھے والدین اور فیملی نے پیرس میں ایک احتجاجی آرگنائزر کیا جس میں سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام ریکٹر اسلامک یونیورسٹی کی خراب کارکردگی پر قبلہ ایاز کا چیف جسٹس کو خط
انصاف کی درخواست
مقتول خرم شبیر کے بوڑھے والدین نے کہا کہ وزیراعلٰی مریم نواز ہمیں انصاف دلائیں، اور ہمارے اکلوتے بیٹے کے قاتل کو عبرتناک سزا دلوائیں۔ رشوت لیکر ہمارے مقتول بیٹے کا کیس خراب کرنے والے پولیس افسران کو نوکریوں سے فارغ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: میانوالی پولیس نے دوسرا بڑا دہشتگردی حملہ ناکام بنا دیا
پولیس کی کاروائیاں
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کی تین تفتیشی ٹیموں نے قاتل اللہ کو گناہ گار قرار دیکر سخت سزا کا مطالبہ کیا۔ قتل کے ڈیڑھ سال کے بعد چوتھی انکوائری میں ڈی ایس پی نے پہلے مدعی پارٹی اور گواہوں کو ڈرایا دھمکایا اور پھر حقائق کے برعکس اُلٹا مدعی پارٹی کے خلاف رپورٹ لکھ کر مقتول خرم شبیر کا کیس خراب کرنے کی گھناؤنی سازش کی۔
یہ بھی پڑھیں: ماضی کی معروف بالی ووڈ اداکارہ ممتا کلکرنی کی 25 سال بعد بھارت واپسی کی وجہ سامنے آگئی
مطالبات
ہمارا مطالبہ ہے کہ قاتل اور کیس خراب کرنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم فرانس سمیت یورپ بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے مظاہرے کریں گے۔
والدین کی گفتگو
گفتگو کرتے ہوئے مقتول خرم شبیر کے والدین کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے درخواست ہے کہ بوڑھے والدین کی فریاد سن کر ملزمان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔
مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا یہی مقصد ہے کہ میرے معصوم بیٹے کے قاتلوں کو سزا دلوا سکوں۔ والد کا کہنا تھا کہ میری درخواست ہے کہ فرائض میں غفلت برتنے اور اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔