پی ٹی آئی احتجاج میں غیر قانونی افغانیوں کی موجودگی کے شواہد سامنے آگئے

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے شواہد
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران غیر قانونی افغانیوں کی موجودگی کے شواہد سامنے آگئے، جنہیں پیسے دے کر احتجاج میں شرانگیزی کے لئے لایا گیا تھا.
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر و شیر علی ارباب اپنی ہی پارٹی قیادت پر برس پڑے
گرفتار افراد کی کہانیاں
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق گرفتار غیر قانونی افغان بیت اللہ کا کہنا تھا کہ میرا تعلق افغانستان سے ہے ہمارے لوگ پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر فائرنگ کر رہے تھے۔ ابرار الحق نے بتایا کہ میرا تعلق افغانستان سے ہے، علی امین گنڈا پور دو تین ہزار کی لالچ دیکر لایا اور فائرنگ کروائی، ہماری فائرنگ سے اسلام آباد پولیس کے اہلکار زخمی ہوئے، میری ڈیوٹی ایک گاڑی کیساتھ تھی جس میں اسلحہ پہنچایا جارہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن میں 50فیصد سے زائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست خارج ،درخواستگزار کو 20ہزار جرمانہ
عینی گواہ کی گواہی
امان خان نے کہا کہ میرا تعلق افغانستان کے صوبے قندھار سے ہے، میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پی ٹی آئی کے کارکن فائرنگ کررہے تھے۔ پرویز خان کے مطابق ہمیں دو ہزار روپے دے کر یہاں باندھ دیا اور خود بھاگ گئے، یا اللہ ہمارے پردے رکھ، میں غریب اور عاجز ہوں۔
اسلحہ کی تقسیم کا انکشاف
فضل حق نے بتایا کہ میرا تعلق افغانستان کے صوبے قندوز سے ہے، میری ڈیوٹی ایک گاڑی کے ساتھ تھی، درحقیقت اس میں پی ٹی آئی کے کارکن اسلحہ لیکر جا رہے تھے، اس گاڑی سے 25 سے 30 کلاشنکوفیں لوگوں میں تقسیم کی گئیں۔