اسلام آباد میں دوبارہ احتجاج کی کوئی کال نہیں دی، پی ٹی آئی کی تردید

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 7 دسمبر کو دوبارہ اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے سامنے آنے والی خبر درست نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کے جنگی جنون کے خلاف بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں، ارب پتی ہرش گوئینکا نے خبردار کردیا
فیک نیوز کا ذکر
ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں اینکر رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کچھ دنوں سے فیک نیوز کا بازار گرم ہے۔ کہا گیا کہ پارٹی کا نیا چیئرمین بنا دیا گیا ہے اور سلمان اکرم راجہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، یہ خبریں غلط ہیں کیونکہ سلمان اکرم راجہ بھی بدستور اپنے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چینی ہتھیاروں نے میدان جنگ میں ٹیسٹ پاس کر لیا، بھارت نہ مانا لیکن فرانسیسی میڈیا نے مان لیا
احتجاج کی خبروں کی حقیقت
انہوں نے کہا کہ 7 دسمبر کو اسلام آباد دوبارہ احتجاج کے لیے آنے کی خبر درست نہیں، اسد قیصر نے 7 دسمبر کو دوبارہ اسلام آباد جانے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا اور نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ پارٹی کی سطح پر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 4ماہ میں 11.84ارب ڈالر پاکستان بھیجے، سٹیٹ بینک
پارٹی کے امور اور چیلنجز
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پارٹی معاملات کو ہم دیکھ لیں گے، پی ٹی آئی کو اپنے کپڑے باہر دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہمارے لوگ لاپتا ہیں اور ہر چیز کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد میں کارکنوں کی شہادتوں کا معاملہ اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہمارے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛14نومبر کو آئینی بینچ کے سامنے 18 مقدمات سماعت کیلئے مقرر،کازلسٹ جاری
ڈی چوک کے واقعات کی وضاحت
شیخ وقاص اکرم نے واضح کیا کہ مشال یوسفزئی کی پارٹی میں کوئی پوزیشن نہیں ہے، البتہ وہ بشری بی بی کی ذاتی ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا سراسر جھوٹ ہے کہ ڈی چوک میں گولیاں نہیں چلیں۔ وزیر دفاع کا بیان آیا کہ جنازے دکھاؤ جبکہ ہم نے کل کی پریس کانفرنس میں جنازے کی فوٹیج دکھائی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: بزرگ میاں بیوی کو بیٹے کی گھر میں موجود لاش کا چار دن تک پتہ نہ چل سکا
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹنگ
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا نے بھی ہمارے کارکنوں کی ہلاکتوں کو رپورٹ کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر ایک اعلیٰ سطح کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور تحقیقات کی جائیں۔
خلاصہ اور مطالبات
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کل کی تاریخ تک 12 کارکنوں کی ہلاکتوں کا کنفرم ڈیٹا موجود تھا، ہم الزام تراشی نہیں بلکہ شواہد کے ساتھ بات کریں گے۔ ریاست ماں کے جیسی ہوتی ہے، ریاست کے صبر کا پیمانہ لبریز نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو یہ کہہ رہے تھے کہ ڈی چوک پر کوئی فائرنگ نہیں ہوئی، پھر کہا کہ ڈی چوک کراس کرنے کی کوشش کی اس لیے گولی چلی۔