پاک فوج کا پُرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا: وزارت داخلہ کا اعلامیہ جاری
معاونت اور ہدایات
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزارت داخلہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے لڑکی سے زیادتی کی ویڈیو بنانے والے سے متعلق فیصلہ سنادیا
پرتشدد مظاہروں کی تفصیل
اعلامیے میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کا پُرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا۔ 21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو امن و امان ہر قیمت پر قائم رکھنے کی ہدایت کی۔ ہائی کورٹ نے وزیرِ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ امن و امان کے حوالے سے پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ کریں۔ بیلاروس کے صدر اور اعلیٰ سطح چینی وفد کے دورے کے پیش نظر پی ٹی آئی کو متعدد بار احتجاج مؤخر کرنے کا کہا گیا، پی ٹی آئی کے احتجاج جاری رکھنے کی ضد پر انہیں سنگجانی مقام کی تجویز دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم میں اتنی غلطیاں ہیں کہ حکومت کو 27 ویں ترمیم لانا ہی پڑے گی: بیرسٹر علی ظفر
پی ٹی آئی کی خلاف ورزیاں
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غیر معمولی مراعات بشمول بانی سے ملاقاتوں کے باوجود پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، مظاہرین نے سنگجانی کے بجائے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہو کر قانون کی خلاف ورزی کی۔ پرتشدد مظاہرین نے پشاور سے ریڈ زون تک مارچ کے دوران ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا، مظاہرین نے اسلحہ بشمول اسٹیل سلنگ شاٹس، اسٹن گرنیڈ، آنسو گیس شیل اور کیل جڑی لاٹھیاں استعمال کیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں کمرشلائزیشن سیل کیوں قائم کیا گیا؟ وجہ سامنے آ گئی
مظاہرین کی کارروائیاں
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سخت گیر 1500 شرپسند براہ راست مفرور اشتہاری مراد سعید کے ماتحت سرگرم تھے جو خود بھی ہمراہ تھا۔ گروہ نے عسکریت پسندانہ حکمت عملی کے تحت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے پُرتشدد مظاہرین کے ساتھ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن اس دوران 3 رینجرز اہلکاروں کو گاڑی چڑھا کر شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا علیحدگی کے بعد بچوں کے سالانہ خرچے میں 10فیصد اضافہ شامل کرنے کا حکم، تحریری فیصلہ جاری
پاک فوج کی تعیناتی
اعلامیے کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں پاک فوج کو تعینات کیا گیا۔ پاک فوج کی تعیناتی کا مقصد اہم تنصیبات کو محفوظ اور غیر ملکی سفارتکاروں کی حفاظت تھا۔ پولیس اور رینجرز نے اس پُرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے اسلحہ استعمال نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی کے خلاف اسلام آباد میں 15 مقدمات درج، درخواست نمٹا دی گئی
سوشل میڈیا مہم کی مذمت
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ من گھڑت سوشل میڈیا مہم کے دوران پرانے اور اے آئی سے تیار کردہ جھوٹے کلپس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزراء، حکومتی اہلکار، پولیس آفیشلز اور کمشنر اسلام آباد نے اصل صورت حال واضح کی۔
یہ بھی پڑھیں: میرا بیٹا کسی سے معافی نہیں مانگے گا، سلیم خان
پرتشدد مظاہروں کے نقصانات
اعلامیے کے مطابق، پرتشدد مظاہرین سے 18 خودکار ہتھیاروں سمیت 39 مہلک ہتھیار برآمد ہوئے، اور ابتدائی اندازوں کے مطابق سینکڑوں ملین کا نقصان ہوا۔ یہ مظاہرے معیشت کو غیر مستقیم نقصانات کا سامنا کرواتے ہیں۔
قوم کی یکجہتی
پاکستان بشمول خیبر پختون خوا کے قابل فخر عوام اس قسم کی پرتشدد سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔ عوام بے بنیاد الزامات اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ پوری پاکستانی قوم ملک میں امن و استحکام کی خواہش کے ساتھ یکجا کھڑی ہے۔