بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جےشاہ نے چیئرمین آئی سی سی کا چارج سنبھال لیا
جے شاہ کی آئی سی سی چیئرمین کی حیثیت سے تقرری
دبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری اور بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ نے آئی سی سی چیئرمین شپ کا چارج سنبھال لیا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں خام تیل اور گیس کی قیمت میں بڑا اضافہ
آئی سی سی کی تصدیق
آئی سی سی نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ جے شاہ نے بطور آئی سی سی چیئرمین عہدے پر کام کا آغاز کر دیا ہے، چیئرمین آئی سی سی کی حیثیت سے جے شاہ کے عہدے کی مدت شروع ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کروڑوں برس پرانی ٹیڈپول کی باقیات دریافت
جے شاہ کا بیان
جے شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے پر فخر محسوس کر رہا ہوں، آئی سی سی ڈائریکٹرز اور رکن بورڈز کی حمایت اور اعتماد کا شکر گزار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کھیل کے لیے پُرجوش لمحہ ہے، ہم اولمپکس 2028 کی تیاری کر رہے ہیں، ہم کرکٹ کو شائقین کے لیے مزید دلچسپ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ایک اہم موڑ پر ہیں جہاں مختلف فارمیٹس ایک ساتھ موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آج رات 12 بجے سے انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ
خواتین کے کھیل کی ترقی
انہوں نے کہا کہ خواتین کے کھیل کی ترقی کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، کرکٹ میں عالمی سطح پر بے پناہ صلاحیت موجود ہے، کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے آئی سی سی ٹیم اور رکن ممالک کے ساتھ قریبی کام کرنے کا منتظر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی پر پاکستان کے 3 سالہ فیوژن ماڈل کو کل آئی سی سی سے منظوری ملنے کا امکان
چیمئنز ٹرافی کا معاملہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز ذرائع کے حوالے سے یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ چیمئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور بی سی سی آئی کے درمیان ڈیڈ لاک کے بعد چیئرمین آئی سی سی گریگ بارکلے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے سابق نائب وزیر اعلیٰ پنجاب کو توہین مذہب پر بیت الخلا صاف کرنے کی سزا
چیمئنز ٹرافی کے حل کی امید
تاہم اب اطلاعات ہیں کہ چیمئنز ٹرافی کا معاملہ کل تک حل ہونے کی امید ہے، اس بات کا امکان ہے کہ آئی سی سی بورڈ ممبران کی میٹنگ میں ووٹنگ سے پہلے ہی چیمئنز ٹرافی کا معاملہ حل ہو جائے۔
بھارتی اور پاکستانی ٹیموں کے میچز
اگر بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی پاکستان کے فارمولے کو تسلیم کر لیتا ہے تو پھر اگلے تین برس تک نہ تو بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلے گی اور نہ ہی پاکستانی ٹیم بھارت جا کر میچز کھیلے گی، اس ماڈل کو ہائبرڈ ماڈل کی بجائے کچھ اور نام دیا جائے گا۔