ملک میں انتشار رہے گا تو پاکستان ترقی نہیں کرے گا:شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے بارے میں آج تک مجھ سے پوچھا جاتا ہے، مگر وہاں تو کسی ایک بندے کو چوٹ نہیں لگی تھی۔ نہ گولی چلی اور نہ ہی آنسو گیس کا استعمال ہوا، سب گھروں کو بھی چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سرفراز خان کی پہلی ٹیسٹ سنچری: انڈین بلے باز جنہوں نے رنز کے انبار لگائے اور کوہلی کا وزن کم کرنے کا مشورہ دریافت کیا۔
احتجاج اور حکومت کی ناکامی
ا±مت نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ سننے میں آیا ہے کہ 10 ہزار افراد پی ٹی آئی کے احتجاج میں شریک تھے، حکومت تو ناکام ہوگئی، سب پابندیوں کے باوجود لوگ اسلام آباد میں داخل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی تنظیمی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، قرار داد میں وفاقی حکومت سے کیا مطالبہ کر دیا ۔۔؟ جانیے
تشدد کے خلاف کارروائی
عدالت کے احکامات کی ضرورت نہیں، ملک میں انتشار رہے گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا، وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ بات چیت کریں۔ لوگوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: بل گیٹس اپنے 200 ارب ڈالر کہاں خرچ کریں گے؟ اعلان کر دیا
کرم میں صورتحال
ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ تو طے کیا جائے کہ کرم میں کیا ہورہا ہے، وہاں فوج کا کنٹرول ہے، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں وہاں کیوں نہیں جارہیں؟ کبھی زمین کا جھگڑا قراردیا جاتا ہے اور کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ یہ فرقہ واریت ہے۔ کسی کو کوئی پرواہ نہیں، کوئی سنجیدگی نہیں۔
حکومت کی کارکردگی
یہ کون سی حکومتیں ہیں، زندگی میں ایسے حالات نہیں دیکھے۔ حکمرانوں کا رویہ قابل افسوس ہے۔