ملک میں انتشار رہے گا تو پاکستان ترقی نہیں کرے گا:شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا بیان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے بارے میں آج تک مجھ سے پوچھا جاتا ہے، مگر وہاں تو کسی ایک بندے کو چوٹ نہیں لگی تھی۔ نہ گولی چلی اور نہ ہی آنسو گیس کا استعمال ہوا، سب گھروں کو بھی چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو سزا ہونا ممکن نہیں ،حکومت کی ساکھ خراب ہوچکی : اسد قیصر نے اگلی حکمت عملی بتا دی

احتجاج اور حکومت کی ناکامی

ا±مت نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ سننے میں آیا ہے کہ 10 ہزار افراد پی ٹی آئی کے احتجاج میں شریک تھے، حکومت تو ناکام ہوگئی، سب پابندیوں کے باوجود لوگ اسلام آباد میں داخل ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب میں طبی سامان کی شدید قلت ، آپریشن بند ،مریض پریشان ، احتجاجی مراسلے میں حیران کن انکشافات

تشدد کے خلاف کارروائی

عدالت کے احکامات کی ضرورت نہیں، ملک میں انتشار رہے گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا، وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ بات چیت کریں۔ لوگوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان سے لڑائی کے باوجود ویویک اوبرائے نے کتنی دولت کمائی؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

کرم میں صورتحال

ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ تو طے کیا جائے کہ کرم میں کیا ہورہا ہے، وہاں فوج کا کنٹرول ہے، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں وہاں کیوں نہیں جارہیں؟ کبھی زمین کا جھگڑا قراردیا جاتا ہے اور کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ یہ فرقہ واریت ہے۔ کسی کو کوئی پرواہ نہیں، کوئی سنجیدگی نہیں۔

حکومت کی کارکردگی

یہ کون سی حکومتیں ہیں، زندگی میں ایسے حالات نہیں دیکھے۔ حکمرانوں کا رویہ قابل افسوس ہے۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...