ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی: علی امین گنڈا پور
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کا پنجاب کے 8 شہروں میں احتجاج کا منصوبہ
پریس کانفرنس کی تفصیلات
پشاور میں کاو¿نٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا تھا خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی فعال نہیں ہے، وزیراعظم کو شاید غلط معلومات ملی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی ایک مستحکم ادارہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں تاریخ رقم، گورنر سندھ نے عمران خان سے اہم درخواست کردی
سی ٹی ڈی کی کارکردگی
علی امین گنڈا پور نے ذکر کیا کہ صوبے میں سی ٹی ڈی کے 16 سٹیشنز فعال ہیں اور یہ ادارہ ہزاروں دہشت گرد کارروائیاں ناکام بنا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کئی راتیں رویا، تنہائی کاٹی، دل پر بوجھ رہا، اتنے دکھ سہے کہ بحرالکاہل بھی داد دیتا رہا کہ تیرے دکھ مجھ میں اترتے تو شاید ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی ڈبو دیتا
پراسیکیوشن میں بہتری
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے ابھی پراسیکیوشن کے عمل میں بہتری لانے کا کام شروع کردیا ہے اور آئندہ ہفتے مزید لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سود کا خاتمہ اور مدارس کی رجسٹریشن، جامعہ اشرفیہ لاہور کے علماء کی مولانا فضل الرحمٰن کو مبارکباد
نئی اقدامات اور فنڈز
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی میں زیر حراست ملزمان کے لیے خصوصی سیل تیار کیے گئے ہیں اور انہیں اصلاح دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سی ٹی ڈی کو کل مزید ایک ارب روپے جاری کئے جائیں گے اور ہم اب فرانزک کے لیے پنجاب سمیت کہیں جانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔
تجاویز اور پولیس کی حمایت
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 20 بم پروف گاڑیوں کی خریداری کی جا رہی ہے اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کے لیے 300 کٹس کے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ نیز، پولیس کوٹہ کو 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد سے زیادہ کر دیا گیا ہے اور شہدا کے لواحقین کو پلاٹس دیے جا رہے ہیں۔