ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی: علی امین گنڈا پور
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر پر قبضے کے لیے کشمیر آنے والے پاکستانی قبائلی جنگجوؤں کو کیوں خالی ہاتھ واپس آنا پڑا؟
پریس کانفرنس کی تفصیلات
پشاور میں کاو¿نٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا تھا خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی فعال نہیں ہے، وزیراعظم کو شاید غلط معلومات ملی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی ایک مستحکم ادارہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کے ضامن کیخلاف کارروائی شروع
سی ٹی ڈی کی کارکردگی
علی امین گنڈا پور نے ذکر کیا کہ صوبے میں سی ٹی ڈی کے 16 سٹیشنز فعال ہیں اور یہ ادارہ ہزاروں دہشت گرد کارروائیاں ناکام بنا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حارث رؤف ایک وکٹ کے فرق سے وقار یونس کا ریکارڈ برابر نہ کرسکے
پراسیکیوشن میں بہتری
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے ابھی پراسیکیوشن کے عمل میں بہتری لانے کا کام شروع کردیا ہے اور آئندہ ہفتے مزید لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم
نئی اقدامات اور فنڈز
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی میں زیر حراست ملزمان کے لیے خصوصی سیل تیار کیے گئے ہیں اور انہیں اصلاح دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سی ٹی ڈی کو کل مزید ایک ارب روپے جاری کئے جائیں گے اور ہم اب فرانزک کے لیے پنجاب سمیت کہیں جانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔
تجاویز اور پولیس کی حمایت
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 20 بم پروف گاڑیوں کی خریداری کی جا رہی ہے اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کے لیے 300 کٹس کے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ نیز، پولیس کوٹہ کو 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد سے زیادہ کر دیا گیا ہے اور شہدا کے لواحقین کو پلاٹس دیے جا رہے ہیں۔