ڈی چوک آپریشن، بشریٰ بی بی کو اسلام آبادسے نکلتے ہوئے پولیس پارٹی نے شناخت کر لیا لیکن پھر گرفتار کیوں نہ کیا گیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

پی ٹی آئی کا احتجاجی دھرنا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے جیل میں بند بانی عمران خان کی مبینہ فائنل کال پر ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنے کا فیصلہ کیا۔ پی ٹی آئی وہاں پہنچنے میں کامیاب بھی ہوگئی، لیکن علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ بعد میں خبر آئی کہ وہ مانسہرہ میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اپنی چھت……اپنا گھر، 15 دن میں مکانوں کی تعمیر شروع، وزیراعلیٰ مریم نواز خود معائنہ کرنے پہنچ گئیں

سینئر کالم نویس کا انکشاف

روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والے کالم میں سینئر کالم نویس سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کارکنان کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد "ہم میڈیا والے یہ تاثر دے رہے تھے کہ جذبہ، جنون جیت گیا، ناکے اور پابندیاں ہار گئیں۔" مظاہرین کی تعداد 30 سے 35 ہزار تک قائم رہی۔ اس دوران ریاست اور حکومت کے اعلیٰ فیصلہ سازوں کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور حتمی طور پر یہ فیصلہ کرلیا گیا کہ آج رات ہی آپریشن ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کی ممکنہ منظوری کیلئے سینیٹ کا اجلاس

آپریشن کی تیاری

رات 9 بجے کے قریب ہیلی کاپٹر نے اطلاع دی کہ مجمع چھٹنا شروع ہوگیا ہے اور اب یہ تعداد 35 ہزار سے کم ہو کر 15 ہزار رہ چکی ہے۔ فورا آپریشن کی تیاری شروع کر دی گئی۔ مزید یہ طے ہوا کہ جب ہجوم 8 سے 10 ہزار رہ جائے، تب آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔ فیصلہ سازوں کو یہ احساس ہوا کہ اگر مظاہرین تھک چکے ہیں تو ان سے نبرد آزما پولیس اور رینجرز کے لوگ بھی زیادہ تھک چکے ہیں، اس لیے آپریشن کروانے میں مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین نے روس کے 22 ڈرون مار گرائے

آپریشن کا آغاز

2500 سے 3000 تازہ دم دستے جلدی میں تیار کیے گئے، اور مظاہرین کے گرد روشنی بند کر دی گئی۔ ریستوران اور کھانے پینے کی دکانیں مکمل طور پر بند تھیں۔ مظاہرین بھوکے اور تھکے ہوئے تھے۔ یہ وہ لمحہ تھا جب آپریشن شروع کیا گیا۔ گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کو آگاہ کیا گیا کہ آپریشن شروع ہونے والا ہے، جس کے بعد وہ ایک گاڑی میں بیٹھ کر نکل گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے انٹرن شپ پروگرام کے تحت وظیفہ کی رقم میں اضافہ کر دیا

بشریٰ بی بی کی گریزی

آپریشن کا آغاز آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے کیا گیا۔ فیصلہ یہ تھا کہ مظاہرین کو بھاگنے کا موقع دیا جائے گا۔ جب تازہ دم دستے نے حملہ کیا تو بھوکے اور تھکے ہوئے لوگوں کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی راستہ نہ تھا۔

دلچسپ واقعہ

ایک دلچسپ واقعہ یہ ہے کہ بشریٰ بی بی کو اسلام آباد سے نکلتے ہوئے ایک پولیس پارٹی نے شناخت کر لیا۔ فیصلہ سازوں سے پوچھا گیا کہ آیا اسے گرفتار کیا جائے؟ ایک سیانے نے مشورہ دیا کہ "بالکل نہیں، اسے بھاگنے دیا جائے۔" یوں بشریٰ بی بی کو کسی مزاحمت کے بغیر جانے دیا گیا اور یہ کہانی ہیرو کی بجائے ایک ولن پیدا کر کے ختم ہوئی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...