سرکاری سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد
محکمہ تعلیم کا نیا اقدام
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ تعلیم نے سرکاری سکولوں میں تدریسی اوقات کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: علیزے شاہ نے بالآخر خود کو تبدیل کر ہی لیا، نئی تصاویر وائرل
نئی گائیڈ لائنز کی تفصیلات
موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ڈسپلن و شفاف تدریسی نظام کے لئے 20 نکاتی گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ، تحصیل ایجوکیشن افسران اور سکول سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان گائیڈ لائنز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترامیم منظور کی نہیں گئیں، منظور کرائی گئی ہیں،اخترمینگل
اساتذہ اور طلبہ کے لئے ہدایت
محکمہ تعلیم کے مراسلے کے مطابق، اساتذہ، طلبہ اور نان ٹیچنگ سٹاف تدریسی اوقات میں اپنے موبائل فون ہیڈ ٹیچر کو جمع کرائیں گے۔ سٹاف کے لئے ڈریس کوڈ اور بند شوز لازمی ہیں، اور ٹیچرز و طلبہ کو اپنے نام کا بیچ لگانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ دھماکا: دہشتگردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بڑھائے جائیں گے، وفاقی وزیر داخلہ
یونیفارم کی پابندیاں
سب نیوی بلیو جرسی اور طلبہ یونیفارم پہنیں گے۔ مرکزی گیٹ پر اوقات کار کا بورڈ ہو گا، ہر کلاس کا سی آر ہوگا، اور سکول میں مختلف نعروں کے لئے تین یا چار پینافلیکس لگیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی سینئر عہدیدار کے تھنک ٹینک میں بیان پر دفترِ خارجہ کا ردِعمل سامنے آ گیا
نقصان و حاضری کے نظام
طلبہ رجسٹر استعمال کریں گے، وائٹ بورڈ کے ایک کارنر پر حاضر و غیر حاضر طلبہ اور مضمون کا خانہ ہوگا، اور پڑھایا جانے والا مضمون اور اہم نکات بورڈ پر درج کیے جائیں گے۔
روزانہ چیکنگ اور حاضری
طلبہ کے ناخن اور بال کٹنگ روزانہ چیک کی جائے گی، اساتذہ گھڑی پہنیں گے، اور اسمبلی میں ہیڈ سمیت تمام ٹیچرز کی حاضری لازمی ہوگی۔