پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین نے برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پولیس پر برسائے، ڈی پی او اٹک کا دعویٰ

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کا احتجاج
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اٹک ڈاکٹر غیاث گل نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین نے برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پولیس پر برسائے۔
یہ بھی پڑھیں: کروڑوں کا کمرشل ٹائم اور اربوں کی سرمایہ کاری: پاکستان اور بھارت کے میچ کی براڈکاسٹرز کے لیے اہمیت کیوں ہے؟
برازیلی آنسو گیس کے شیل کا انکشاف
راولپنڈی پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پاکستان میں موجود ہی نہیں، وہ انہوں نے درآمد کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں کامیابی؛ وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر کی مبارکباد
مظاہرین کے اثرات
ڈی پی او نے کہا کہ اٹک میں مظاہرین کا ایک شخص بھی زخمی نہیں ہوا، جبکہ 26 نومبر کی رات کو پولیس پر فائرنگ کی گئی لیکن ہم نے جانفشانی سے معاملے کو سنبھالا۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس اعجاز سواتی کی چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تقرری کی منظوری
پولیس کی قابلیت
انہوں نے بتایا کہ برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیلز پولیس کے پاس موجود شیلز سے 3 سے 4 گنا زیادہ تیز ہیں، اور مظاہرین کے ہینڈلرز پولیس کی وائرلیس فریکوئینسی متاثر کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیرشاہ ملتان سے 20 کلومیٹر پہلے چھوٹا سا قصبہ اور ریلوے جنکشن، جس کی تاریخی اہمیت بہت زیادہ ہے، اسے بندرگاہ بنا کر سامان اتارا یا چڑھایا جاتا تھا۔
اخلاقی گراوٹ کا ذکر
انہوں نے کہا کہ پتلون کے ساتھ تصویر بنا کر شہد اور غازیوں کی تذلیل کی جارہی ہے، اور یہ بدقسمتی ہے کہ آج ہم کس قدر اخلاقی گراوٹ کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ہنگری نے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی شرط کو باہمی طور پر ختم کرنے پر بھی اتفاق کرلیا۔
گرفتار مظاہرین کا ریکارڈ
ڈی پی او نے بتایا کہ گرفتار مظاہرین عسکری ونگ کے کارندے ہیں، جنہوں نے پولیس پر فائرنگ کی، اور ان مظاہرین میں سے 89 ایسے ہیں جن کا پاکستان میں کوئی ریکارڈ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بیرونی مالیاتی خلا 28-2027 تک 88 کھرب روپے رہے گا: آئی ایم ایف
کیمیائی مواد کی موجودگی
انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین کی گاڑیوں میں موجود کین میں کیمیکل موجود تھا، اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ 8 فیصد لوگ مظاہرین میں ایسے تھے جو مظاہرین پر حملوں میں ملوث تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب اور گورنر خیبر پختونخوا کی سانحۂ سوات میں جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے ملاقات
منظم عسکری عناصر
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین میں شامل عسکری سکواڈ کے نمائندے 500،500 کی ٹولیوں میں چل رہے تھے، اور یہ لوگ 3 سے 4 منٹ میں پہاڑوں پر چڑھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی کے ڈاؤن ٹاؤن میں 80 منزلہ ٹرمپ ٹاور تعمیر کرنے کا فیصلہ، سہولیات ایسی کہ جان کر آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں
پولیس کے خلاف مہلک طاقت کا استعمال
ڈی پی او نے کہا کہ غازی بروتھا کے مقام پر جیٹ انجن کے ذریعے پولیس پر آنسو گیس چلائی گئی، اور پولیس مظاہرین کے خلاف مہلک طاقت کا استعمال نہیں کرسکتی۔
پولیس اہلکاروں کی حفاظت
ڈی پی او نے کہا کہ پی ٹی آئی تین بار احتجاج کرتے ہوئے اٹک میں آئی ہے، جس کے نتیجے میں 250 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ان اہلکاروں کی فیملیز ہیں، اور ہم کس کس کو جواب دیں گے؟