خاتون سیاستدان نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

خاتون سیاستدان کی خودکشی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ایک خاتون سیاستدان نے ذہنی تناؤ کی وجہ سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: تابکاری مواد کی برآمدگی کے واقعات پر انڈین حکومت کی تشویش: عالمی سطح پر انڈیا کی بدنامی کا خدشہ
دپیکا پٹیل کا پس منظر
بھارتی میڈیا کے مطابق 34 سالہ دپیکا پٹیل سورت شہر کے وارڈ نمبر 30 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) خواتین ونگ کی لیڈر تھیں۔ ان کے پسماندگان میں شوہر اور تین بچے شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام پہلوؤں کی تفتیش کر رہی ہے جس نے خاتون سیاستدان کو اس نوبت تک پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سپیشل افراد کیلئے زندگی آسان پروگرام شروع، گھر بیٹھے آن لائن اپلائی کرسکتے ہیں، طریقہ جانیے
پولیس کی تحقیقات
سینئر پولیس افسر وجے سنگھ گرجار نے کہا کہ دپیکا پٹیل نے اپنے گھر پر خودکشی کی۔ ایک کارپوریٹر، چراغ سولنکی، اور ان کے گھر والوں نے انہیں ہسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ڈاکٹرز نے اپنی ابتدائی رائے میں کہا ہے کہ موت کی وجہ پھانسی تھی۔ فارینزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور شواہد جمع کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی خودکشی کا نوٹ نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ انصاری کی مردوں کو خوش کرنے والی گانوں پر تنقید
آخری پیغام
مبینہ خود کشی سے پہلے دپیکا نے اپنے کو آرڈی نیٹر چراغ سولنکی کو کال کرکے بتایا کہ وہ دباؤ میں ہیں اور شاید زندہ نہ رہ سکیں۔ چراغ ان کے گھر پہنچا تو دروازہ بند تھا۔ ان کے بچے، جن کی عمریں 13، 14 اور 16 سال ہیں، گھر میں دوسرے کمرے میں تھے۔ چراغ نے ان کے کمرے کا دروازہ توڑا اور دپیکا کو پھندے پر لٹکا پایا۔ چراغ نے ایک ڈاکٹر کو بلایا، جس نے کہا کہ ان کی حالت خراب ہے اور انہیں فوراً ہسپتال لے جانا چاہیے۔
خاندان کی حالت
پولیس کے مطابق خاندان کسی پر خودکشی میں مدد کرنے یا کسی ایسی وجہ کا شبہ نہیں کر رہا جو اس کی وجہ بنی ہو۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان کے فون کے ڈیٹا اور کال ریکارڈز کی مدد سے حقیقت تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کہ وہ بہت مضبوط خاتون تھیں اور خاندان کی اہم فیصلہ ساز تھیں۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے۔