وہ بدقسمت گھر جس میں ایک ہفتے میں 22 بار آگ لگ گئی، خوف و ہراس پھیل گیا
پراسرار آگ کے واقعات
چندی گڑھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع سونی پت کے ایک گاؤں میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک کسان کے گھر میں مسلسل پراسرار آگ لگنے کے واقعات نے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا 21 نومبر کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا
کسان کے گھر میں آتشزدگی کا سلسلہ
آٹھ دنوں میں کسان کے گھر میں 22 بار آگ لگ چکی ہے، جس نے نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ پورے علاقے کو پریشان کر دیا ہے۔ بھارتی ٹی وی نیوز 18 کے مطابق گھر کے مختلف حصوں میں میز، کپڑے اور دیگر اشیاء بار بار آگ کی لپیٹ میں آ جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟
مالی نقصان اور پریشانی
یہاں تک کہ ایک بند تجوری میں رکھی ہوئی چاندی کے زیورات بھی شدید گرمی کی وجہ سے پگھل گئے۔ متاثرہ خاندان سخت پریشانی کا شکار ہے اور راتوں کو جاگنے پر مجبور ہے تاکہ اس پراسرار صورتحال سے نمٹ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: 10 سالہ سارہ شریف کا قتل: پاکستانی والد اور سوتیلی ماں کو مجرم قرار دے دیا گیا
علاقے میں خوف و ہراس
سونی پت کے فارمنا گاؤں میں کسان ہری کشن کے گھر میں اچانک لگنے والی آگ کے واقعات نے پورے گاؤں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ آگ کی پراسرار نوعیت نے مقامی لوگوں میں خوف پیدا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے وہ کسان کے گھر سے کوئی بھی سامان لینے سے گریز کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کے ٹیرف میں 4 روپے فی یونٹ کمی کی تجویز مسترد
تحقیقات اور حالات
تحقیقات کے باوجود ان آگ کے واقعات کی کوئی حتمی وجہ سامنے نہیں آ سکی، جس کی وجہ سے خوفزدہ خاندان کے پاس اس پراسرار آگ کا کوئی جواب نہیں۔ خاندان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ان کے گھر سے متاثرہ سامان اور ملبہ ہٹانے کے لیے تیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات؛ مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی منسوخ کرنے کیلئے دائر درخواست خارج
معاشی مشکلات
خاندان کے افراد نے بتایا کہ ان کے پاس آٹھ بھینسیں ہیں، جن کے دودھ کی فروخت ان کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ تاہم، اس وقت صرف دو بھینسیں دودھ دے رہی ہیں اور گاؤں والوں نے ان سے دودھ خریدنا بند کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ کی صورتحال میں بہتری کے باوجود لاہور ملک کا آلودہ ترین شہر
خطرات اور خدشات
خاندان کے افراد نے انکشاف کیا کہ وہ رات کو سخت پریشانی کا سامنا کرتے ہیں، خاص طور پر جب بچے سو رہے ہوتے ہیں۔ آگ کے خطرات اور خاندان کی سلامتی کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے بعد کراچی میں بھی دفعہ 144 نافذ
سائنسی یا توہم پرستی؟
کچھ لوگ ان واقعات کو توہم پرستی قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر ان کے پیچھے قدرتی یا سائنسی وجوہات کی تلاش کی حمایت کر رہے ہیں۔ متاثرہ خاندان کا دعویٰ ہے کہ جب انہوں نے ابتدائی طور پر آگ لگنے کے واقعات کی ویڈیوز اپنے موبائل فونز پر ریکارڈ کیں تو آگ خود بخود بجھ جاتی تھی۔
پولیس کی مداخلت کا مطالبہ
خاندان نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان غیر معمولی واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک فرانزک ماہرین کی ٹیم کو شامل کیا جائے۔