وہ تعلیمی ادارہ جس نے طلبہ کو سگریٹ نوشی کی اجازت دے دی، ہنگامہ برپا ہوگیا
کینبرا میں سکولوں کا کردار
سکول اور کالج طلبہ کی زندگی کی بنیادیں تشکیل دیتے ہیں۔ اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کو ایک ایسا ماحول فراہم کریں جو ان کی بہتر نشوونما میں مددگار ہو اور انہیں منفی عادات سے دور رکھے۔ تاہم، آسٹریلیا میں ایک کالج نے اس معاملے میں ایک غیر روایتی مثال قائم کی ہے، جو حیران کن ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اس ایک وجہ سے بل گیٹس دیوالیہ ہوسکتے ہیں، ایلون مسک نے بڑا دعویٰ کردیا
اریتھوسا کالج کی پالیسی
گزشتہ برس کوئنزلینڈ میں اریتھوسا کالج کے ایک کیمپس نے طلبہ کو سگریٹ نوشی کے وقفے دینے کے فیصلے پر توجہ حاصل کی۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، 2023 میں اریتھوسا کالج کے ڈیسیپشن بے کیمپس میں انتظامیہ نے طلبہ کو سگریٹ پینے کی اجازت دی۔ رپورٹ میں ذکر کیا گیا کہ تقریباً 50 طلبہ ایک مخصوص زون میں سگریٹ نوشی کرتے ہیں جو کالج کے احاطے میں مختص کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب ایک برطانوی فوجی افسر نے پاکستان کے حق میں بغاوت کی
والدین کی تشویش
کالج کا دعویٰ ہے کہ وہ پہلے طلبہ کے والدین سے اجازت لیتے ہیں، لیکن ایک والد کے مطابق، ان کے انکار کے باوجود ان کے بچے کو سگریٹ نوشی کی اجازت ملی۔
انتظامیہ نے اپنی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ نوشی کے عادی طلبہ کو چھپ کر سگریٹ پینا یا غیر حاضر ہونے سے روکنے کا یہ ایک طریقہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ طلبہ کی تعلیم پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو رہا کروا کر ہی دم لیں گے، علی امین گنڈا پور
حفاظتی اقدامات
اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے، انتظامیہ نے کیمپس کے اندر ایک مخصوص علاقہ بنایا ہے جہاں طلبہ محفوظ اور نگرانی میں سگریٹ نوشی کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، اس کا مقصد یہ ہے کہ سگریٹ کے عادی طلبہ اپنے دباؤ کو کم کر سکیں اور تشدد کے رجحانات پر قابو پا سکیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی پالیسی کے بارے میں تحقیقاتی ایجنسیوں اور طبی حکام کے ساتھ شفافیت کا مظاہرہ کیا ہے اور اسے کھلے عام سب کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
والدین کی رائے
تاہم، کچھ والدین نے اس پالیسی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ایک والد نے شکایت کی کہ اس غیر محفوظ ماحول نے ان کے بچے کو سگریٹ نوشی کی عادت ڈال دی ہے۔