اک انقلابِ خونیں کی دیتا ہوں میں نوید۔۔۔
مہرِ فلک کی بے خبری
مہرِ فلک کو اِس کی بھی شاید خبر نہ ہو
دُودِ چراغِ شب ہی عدوۓ سحر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کو خشک راشن کی فراہمی بھی شروع
رقیب کی معلومات
خبریں یہ کیسے ملتی ہیں میرے رقیب کو
یہ نامہ بر رقیب کے زیرِ اثر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: امریکہ: مزید 36 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی پر غور، کون سے ممالک شامل؟
دل کی حالت
کھِلتے نہیں ہیں دامنِ دل میں گلِ جنوں
جب تک کہ اشکِ خونیں میں سوزِ جگر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی فتح میں علیم ڈار نے اہم کردار ادا کیا، کیا مشورے دیے؟
زندگی کی تعریف
اُس زندگی کو زندگی میں کس طرح کہوں
جو زندگی کہ یاد میں تیری بسر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں نے ایک اور سیارے پر زندگی کے آثار دریافت کرنے کا اعلان کردیا
انقلاب کی نوید
اک انقلابِ خونیں کی دیتا ہوں میں نوید
ممکن نہیں نظام یہ زیرو زبر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: دل سے پاکستانی ہوں،پاکستانی برانڈ استعمال کرتی ہوں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی چین سٹور ایسوسی ایشن پاکستان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو
نصیب کی بات
جاگیں نصیب کیسے کہو کُچھ تو رہبرو
جس نسلِ بد نصیب میں اک دیدہ ور نہ ہو
رقصِ شرر
چنگاریاں سی اُٹھتی ہیں سینے میں جعفری
خاکسترِ فسردہ میں رقصِ شرر نہ ہو
کلام :ڈاکٹر مقصود جعفری (نیو یارک)








