اک انقلابِ خونیں کی دیتا ہوں میں نوید۔۔۔

مہرِ فلک کی بے خبری
مہرِ فلک کو اِس کی بھی شاید خبر نہ ہو
دُودِ چراغِ شب ہی عدوۓ سحر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود بند؛ بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری بحران کا شکار، ایئرلائنز کو اربوں کا نقصان
رقیب کی معلومات
خبریں یہ کیسے ملتی ہیں میرے رقیب کو
یہ نامہ بر رقیب کے زیرِ اثر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: بین الملکی تعلقات کی بہتری کیلئے ثقافتی سفارتکاری اہم ہے: اسحاق ڈار
دل کی حالت
کھِلتے نہیں ہیں دامنِ دل میں گلِ جنوں
جب تک کہ اشکِ خونیں میں سوزِ جگر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: ملک میں آج سے پھر بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
زندگی کی تعریف
اُس زندگی کو زندگی میں کس طرح کہوں
جو زندگی کہ یاد میں تیری بسر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ، علی محمد خان نے عمران خان کی رائے بتا دی
انقلاب کی نوید
اک انقلابِ خونیں کی دیتا ہوں میں نوید
ممکن نہیں نظام یہ زیرو زبر نہ ہو
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے سے روک دیا
نصیب کی بات
جاگیں نصیب کیسے کہو کُچھ تو رہبرو
جس نسلِ بد نصیب میں اک دیدہ ور نہ ہو
رقصِ شرر
چنگاریاں سی اُٹھتی ہیں سینے میں جعفری
خاکسترِ فسردہ میں رقصِ شرر نہ ہو
کلام :ڈاکٹر مقصود جعفری (نیو یارک)