قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی فوڈ سیکیورٹی نے پنجاب کے کسانوں کے لیے ٹریکٹر سکیم پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی تشویش
اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی فوڈ سیکیورٹی نے پنجاب کے کسانوں کے لیے ٹریکٹر سکیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان جہلم جیل سے رہا
کسانوں کی مشکلات
چیئرمین سید حسین طارق کی زیرصدارت کمیٹی اجلاس ہوا۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ کسانوں کو گندم کی بہتر قیمت نہ ملی تو پھر وہ کیا کریں گے۔ اگر گندم کی قیمت نہ ملی تو کسان قرض کیسے اتاریں گے؟ پھر تو کسانوں کو وہی ٹریکٹر بیچنے پڑ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ سال سے حکومت نے میری تنخواہ بند کر دی ہے” مایوس ہو کر اپنے گولڈ میڈل سیل پر لگانے والا پاکستانی ہیرو
فصل کی قیمت کا مطالبہ
اراکین کمیٹی کے مطابق اسکیمیں دینے کے بجائے کسانوں کو فصل کی اچھی قیمت فراہم کرنی چاہیے۔ رکن قائمہ کمیٹی محمد معین نے بتایا کہ اس بار گندم کی کاشت بڑھانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔ اگر کسانوں نے گندم کی کاشت کم کی تو ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی بیوی کا اجنبیوں سے مبینہ زیادتی کروانے والا شوہر: ‘میری والدہ اس شخص کی دیکھ بھال کر رہی تھیں جس نے اُن کا زیادتی کروایا’
کسانوں کی کاشت کے اعداد و شمار
سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق گزشتہ سال کسانوں کو گندم سے فائدہ نہ ہونے کی بنا پر کاشت کم ہوئی ہے۔ کسانوں کو گندم کی سپورٹ پرائس دینا ضروری ہے، اور آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ گندم کی سپورٹ پرائس فکس نہ کریں۔
کاشت کا تناسب
چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ اس بار لوگوں نے گزشتہ سال کی نسبت صرف 40 فیصد یعنی اپنی ضرورت کی گندم کاشت کی ہے۔ رکن قائمہ کمیٹی کھیل داس کوہستانی کے مطابق وزیراعظم اور ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کے ثمرات نہیں مل رہے۔