عمرایوب کے بعد شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا استعفیٰ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پروفیسر حمید احمد خان اسلامیہ کالج سول لائنز میں پرنسپل تھے، اردو کو بطور علمی و سرکاری زبان بنانے کی حمایت میں اکثر اظہارِ خیال کیا کرتے تھے۔
استعفیٰ کی وجوہات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق شبلی فراز نے 32 ایف آئی آرز اور عدالتی پیشیوں کے باعث استعفیٰ دیا، انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو ارسال کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا پارٹی پر چھاپہ، مختصر لباس میں ملبوس 124 ملزمان گرفتار، ایسی چیزیں برآمد کہ ہنگامہ برپا ہوگیا
قومی اسمبلی میں بھی استعفیٰ
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو اپنی جگہ جوڈیشل کمیشن کا رکن نامزد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے سموگ کے بادل نہ چھٹے، آلودہ ترین شہروں میں پہلا نمبر برقرار
استعفیٰ کی مشترکہ وجہ
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے دونوں اپوزیشن لیڈرز نے عدالتوں میں کیسز کے باعث استعفیٰ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بارک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟
وارنٹ اور آگے کا لائحہ عمل
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شرکت کے باعث شبلی فراز اور عمر ایوب کے فیصل آباد سے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے، سینیٹ میں رکن جوڈیشل کمیشن کی نامزدگی کا فیصلہ کل ہوگا۔
آئینی ترمیم کے بعد کی صورت حال
واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ سے قائد حزب اختلاف شبلی فراز کو جوڈیشل کمیشن میں شامل کیا گیا تھا۔