عمرایوب کے بعد شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا استعفیٰ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یہی بہار ہے !
استعفیٰ کی وجوہات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق شبلی فراز نے 32 ایف آئی آرز اور عدالتی پیشیوں کے باعث استعفیٰ دیا، انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو ارسال کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماڑی پور سے گرفتار مبینہ بھارتی جاسوس سے کیا کچھ برآمد ہوا ۔۔؟ جان کر آپ حیران جائیں
قومی اسمبلی میں بھی استعفیٰ
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو اپنی جگہ جوڈیشل کمیشن کا رکن نامزد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر ہمیشہ سے نیلے نہیں تھے بلکہ اربوں سال پہلے کیسے دکھائی دیتے تھے؟ سائنسدانوں کا نئی تحقیق میں انکشاف
استعفیٰ کی مشترکہ وجہ
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے دونوں اپوزیشن لیڈرز نے عدالتوں میں کیسز کے باعث استعفیٰ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: گلبرگ میں 3 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل، رکشہ ڈرائیور قاتل نکلا، اعتراف جرم کرلیا
وارنٹ اور آگے کا لائحہ عمل
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شرکت کے باعث شبلی فراز اور عمر ایوب کے فیصل آباد سے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے، سینیٹ میں رکن جوڈیشل کمیشن کی نامزدگی کا فیصلہ کل ہوگا۔
آئینی ترمیم کے بعد کی صورت حال
واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ سے قائد حزب اختلاف شبلی فراز کو جوڈیشل کمیشن میں شامل کیا گیا تھا۔