کوپ 29 اور شہباز شریف کا موثر مقدمہ

ماحولیاتی اہداف کے حصول کے لئے فنانسنگ کی ضرورت
"پاکستان اور افریقہ سمیت کلائمٹ چینج سے شدید متاثر خطوں کو ماحولیاتی اہداف کے حصول کے قابل بنانے کے لئے فنانسنگ ناگزیر ہے۔ امیر ممالک ذمہ داری نبھاتے ہوئے مساوات کی بنیاد پر فیصلے کریں، یہ زیادتی و ناانصافی ختم کی جائے کہ صرف غریب ملک ہی قیمت چکاتے رہیں، ترقی یافتہ ممالک بھی زہریلی گیسوں کے اخراج میں نمایاں حصہ ڈالیں۔"
یہ بھی پڑھیں: 750 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15 اپریل کو ہو گی
کاپ 29 میں پاکستان کا موقف
کاپ 29 میں پاکستان نے اپنا یہ اصولی اور مبنی برق حق موقف پوری قوت سے پیش کیا۔ وزیراعظم جناب شہباز شریف نے نہ صرف اپنا بلکہ دیگر متاثرہ ممالک کا مقدمہ بھی بھر پور انداز میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل میں آر سی بی کی تاریخی جیت کا جشن مناتے ہوئے 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی
ماحولیاتی بحران اور ترقی پذیر ممالک
13 نومبر 2024 کو وزیراعظم شہباز شریف نے کوپ 29 سے خطاب میں واضح کیا کہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ، متعدد دیگر ممالک بھی ماحولیاتی ممالک سے متاثر ہیں۔ اگر دنیا نے توجہ نہ دی تو مزید درجنوں ممالک پر بھی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیلاروس کے صدر کا وزیراعظم اور نواز شریف کے اعزاز میں عشائیہ، غیر معمولی گرمجوشی کا اظہار
امیر ممالک کی ذمہ داریاں
2022 میں پاکستان میں لاکھوں ایکڑ زمین اور فصلیں تباہ ہوئیں، اور امیر ممالک نے کوپ 27 اور کوپ 28 میں کئے گئے وعدے آج تک پورے نہیں کئے۔ پاکستان کا کاربن کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، مگر ہمیں ماحولیاتی آلودگی کے بدترین اثرات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستانی باولرز کی دھلائی کرنے والے میکسویل کا دلچسپ انکشاف
مالی وسائل کی کمی
پاکستان سمیت غریب ممالک کا اصرار ہے کہ انہیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے سالانہ کم از کم ایک ٹریلین ڈالر درکار ہیں، لیکن اس ہدف پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں: آدمی نے اپنی بیوی اور بیٹے کو انتہائی شرمناک حالت میں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا
ماحولیاتی معاہدے کے نتائج
کاپ 29 میں ترقی یافتہ ممالک نے کلائمٹ فنانس میں اپنا پورا حصہ ڈالنے کے لئے کوئی واضح پالیسی نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: انگلش کپتان بین سٹوکس کے گھر چوری کرنے والا ایک شخص گرفتار
یونائٹڈ نیشنز کی اپیل
اقوام متحدہ نے حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کاپ 29 میں طے پانے والے مالیاتی معاہدے کو بنیاد بنا کر آگے بڑھیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے کی کوئی بات نہیں ہو رہی، سینیٹر محمد اورنگزیب
پاکستان کی موجودہ صورتحال
پاکستان کو اس وقت دہری مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو معاشی استحکام کی کوششوں میں چیلنجز کا سامنا ہے۔
سیاسی قیادت اور قومی مکالمہ
وزیراعظم نے واضح کیا کہ احتجاج کے نام پر بدامنی پھیلانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔ قومی ترقی اور کلائمٹ چینج جیسے سنگین مسائل کے حل کے لئے قومی مکالمہ وقت کی ضرورت ہے۔
نوٹ: یہ مصنفہ کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔