مصدق ملک کی روس سے سستے خام تیل خریداری معاہدے کی خبروں کی تردید
تجزیہ: وزیر پیٹرولیم کی وضاحت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے سستے خام تیل کی خریداری کے معاہدے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خام تیل کی درآمد پبلک سیکٹر کمپنی کے ذریعے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: میں چینی باشندوں پر حملے کی تحقیقات کی نگرانی کروں گا، وزیراعظم شہباز شریف
نجی سیکٹر کی صورتحال
نگران حکومت کے دوران ایک کارگو روس سے منگوایا گیا تھا جبکہ اس وقت نجی سیکٹر کی کمپنیاں ہی تیل درآمد کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اب تک جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے کتنے کارکنان گرفتار ہو گئے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
روس کے ساتھ تعاملات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس نے آف شور تیل اور گیس کی دریافت میں دلچسپی لی ہے۔ روس سے خام تیل کی خریداری پر بات چیت جاری ہے، مگر ابھی سرکاری سطح پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: دکی میں مسلح افراد نے 3 ٹرکوں کو فائرنگ کے بعد آگ لگادی
پیٹرولیم مصنوعات اور موجودہ صورتحال
ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن پر کام جاری ہے اور موجودہ وقت میں ہمارے پاس ایل این جی اضافی موجود ہے۔ حالیہ معاہدوں کے علاوہ کوئی نیا کارگو نہیں لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی گفتگو خیبرپختونخوا ہاؤس روانگی سے پہلے منظر عام پر آئی
متوقع پیش رفت
قطر سے 5 ایل این جی کارگوز معطل کیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔ آئندہ سال بھی اضافی کارگوز نہیں منگوائیں گے، کیونکہ پاور سیکٹر LNG کی طلب نہیں کر رہا، یہی وجہ ہے کہ ایل این جی کی سرپلس صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے معاشی اشاریوں پر اپنی پیشگوئیوں پر نظرثانی کرلی
روس کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں
مصدق ملک نے پھر سے واضح کیا کہ روس کے ساتھ بات چیت تو جاری ہے لیکن ابھی تک کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آر ایل نے روس سے دوبارہ تیل نہیں منگوایا، جبکہ روسی تیل ہمارے لیے کافی فائدہ مند تھا اور رعایت پر مل رہا تھا۔
اختتامی وضاحت
دورہ روس کے دوران حکام سے بات چیت کی گئی، مگر روس کے ساتھ تیل کی کسی ڈیل پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے دوبارہ واضح کیا کہ روس سے خام تیل کا کوئی کارگو نہیں آرہا۔