ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جسٹس محسن کیانی

اسلام آباد میں میڈیکو لیگل قانون پر بات چیت

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ جج کو ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فائنل کال کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں اٹھانے دے گی: سینیٹر عرفان صدیقی

قومی مکالمے کی ضرورت

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ دنیا میں چیزیں تبدیل ہو گئی ہیں لیکن ہم ابھی وہیں کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ، عاطف اور ہمایوں، ماہرہ خان نے تینوں سٹارز کے بارے میں کیا بتایا؟

فرانزک اور پولیس کے درمیان علیحدگی

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں فرانزک کے لوگ پولیس ڈیپارٹمنٹ سے الگ ہیں۔ فرانزک ڈیپارٹمنٹ کو پولیس سے مکمل طور پر الگ کرنا ضروری ہے۔ قتل کے ایک کیس میں لیڈی ڈاکٹر نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ایک انجری بھی نہیں لکھی، لہذا نئے قانون کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لارڈ کچز نے جلیانوالہ باغ میں ایک ہزار سے زیادہ معصوم لوگ مروا دیئے تھے،سوڈان میں اسلامی تحریک کو کچلنے میں بھی اس کا بڑا اور گھناؤناکردار تھا.

کیسز کی تعداد اور مسائل

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اسلام آباد کی آبادی شاید 4.5 ملین ہے جبکہ وہاں 72 ججز ہیں اور 54 ہزار کیسز زیر التواء ہیں۔ پنجاب فرانزک ایجنسی اس وقت ایک بہترین مثال ہے، جیسا کہ گجرانوالہ موٹر وے ریپ کیس میں ملزم کو پکڑنے کے لیے اس کی بہترین کارکردگی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کو پھر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، علیمہ خان کا بیان

تحقیقات کا معیار

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا تفتیش کے حوالے سے کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور ہم آج بھی پرانی پوزیشن پر کھڑے ہیں۔ ہمارے ملک میں تفتیشی کو آج بھی جائے وقوعہ لکھنا نہیں آتا۔ جب کیس درست طور پر تیار نہیں ہوتا تو شک کا فائدہ تکنیکی بنیادوں پر ملزمان کو ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سروسز چیف کی مدت بڑھانے کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان اور تحریک انصاف نے ایک مرتبہ پھر بڑا فیصلہ کر لیا

پولیس اور فرانزک کے عملے کی حالت

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ فرانزک کا عملہ ہمیشہ پولیس سے الگ ہوتا ہے، مگر ہمارے ملک میں ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ 22 سال سے اسلام آباد فرانزک اتھارٹی بنی ہوئی ہے، لیکن جو کام ہونا تھا وہ نہیں ہوا۔ جج کو تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کو نقصان ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم کے ذریعے آئین کی صورت کو تبدیل کرنے کی کوشش: شبلی فراز

ڈاکٹروں کی تربیت کی ضرورت

انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر مختلف وجوہات کی بنا پر ضربات (انجریز) نہیں لکھتے۔ اسلام آباد میں 2 اسپتال ہیں لیکن ڈاکٹرز کی تعداد کم ہے۔ اس وجہ سے میڈیکل سرٹیفکیٹ درست نہیں بنایا جا رہا۔ پنجاب فرانزک لیب کا ڈیٹا اسلام آباد فرانزک لیب کی نسبت کہیں بہتر ہے۔

موٹروے زیادتی کیس اور ہسپتالوں کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ پنجاب فرانزک نے زینب کیس اور موٹروے زیادتی کیس کو ثابت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسلام آباد کے دونوں ہسپتالوں میں شدید رش ہے، اور اسلام آباد میں مزید ہسپتالوں کی ضرورت ہے۔ میڈیکو لیگل سے متعلق ڈاکٹرز کو علیحدہ کیا جانا چاہیئے اور انہیں عدالتی مقدمات کے تناظر میں تربیت دینا چاہیے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...