ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جسٹس محسن کیانی

اسلام آباد میں میڈیکو لیگل قانون پر بات چیت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ جج کو ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے علاقے استور میں باراتیوں کی بس کھائی میں جا گری ، 18افراد جاں بحق
قومی مکالمے کی ضرورت
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ دنیا میں چیزیں تبدیل ہو گئی ہیں لیکن ہم ابھی وہیں کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر رابن اُتھپا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری، غریب مزدوروں کے ساتھ کیسے فراڈ کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
فرانزک اور پولیس کے درمیان علیحدگی
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں فرانزک کے لوگ پولیس ڈیپارٹمنٹ سے الگ ہیں۔ فرانزک ڈیپارٹمنٹ کو پولیس سے مکمل طور پر الگ کرنا ضروری ہے۔ قتل کے ایک کیس میں لیڈی ڈاکٹر نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ایک انجری بھی نہیں لکھی، لہذا نئے قانون کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی سیکشن: دلچسپ حقائق اور تفصیلات
کیسز کی تعداد اور مسائل
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اسلام آباد کی آبادی شاید 4.5 ملین ہے جبکہ وہاں 72 ججز ہیں اور 54 ہزار کیسز زیر التواء ہیں۔ پنجاب فرانزک ایجنسی اس وقت ایک بہترین مثال ہے، جیسا کہ گجرانوالہ موٹر وے ریپ کیس میں ملزم کو پکڑنے کے لیے اس کی بہترین کارکردگی رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت نے عمران خان سے 24 نومبر کی کال واپس لینے کی درخواست کردی
تحقیقات کا معیار
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا تفتیش کے حوالے سے کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور ہم آج بھی پرانی پوزیشن پر کھڑے ہیں۔ ہمارے ملک میں تفتیشی کو آج بھی جائے وقوعہ لکھنا نہیں آتا۔ جب کیس درست طور پر تیار نہیں ہوتا تو شک کا فائدہ تکنیکی بنیادوں پر ملزمان کو ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ٹیلی ویژن پشاور کی تاریخی لائبریری ختم کر کے اہم شخصیت کے مشیر کا دفتر بنانے کا فیصلہ
پولیس اور فرانزک کے عملے کی حالت
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ فرانزک کا عملہ ہمیشہ پولیس سے الگ ہوتا ہے، مگر ہمارے ملک میں ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ 22 سال سے اسلام آباد فرانزک اتھارٹی بنی ہوئی ہے، لیکن جو کام ہونا تھا وہ نہیں ہوا۔ جج کو تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کو نقصان ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا: حافظ نعیم الرحمان کا جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ اجلاس کے آخری روز خطاب
ڈاکٹروں کی تربیت کی ضرورت
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر مختلف وجوہات کی بنا پر ضربات (انجریز) نہیں لکھتے۔ اسلام آباد میں 2 اسپتال ہیں لیکن ڈاکٹرز کی تعداد کم ہے۔ اس وجہ سے میڈیکل سرٹیفکیٹ درست نہیں بنایا جا رہا۔ پنجاب فرانزک لیب کا ڈیٹا اسلام آباد فرانزک لیب کی نسبت کہیں بہتر ہے۔
موٹروے زیادتی کیس اور ہسپتالوں کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ پنجاب فرانزک نے زینب کیس اور موٹروے زیادتی کیس کو ثابت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسلام آباد کے دونوں ہسپتالوں میں شدید رش ہے، اور اسلام آباد میں مزید ہسپتالوں کی ضرورت ہے۔ میڈیکو لیگل سے متعلق ڈاکٹرز کو علیحدہ کیا جانا چاہیئے اور انہیں عدالتی مقدمات کے تناظر میں تربیت دینا چاہیے۔