تبدیلی کی آوازیں ۔۔۔ شہراقتدار میں “نئی سیاسی کھچڑی” تیار ۔۔۔ معاملہ نگلا جا رہا ہے نہ ہی اُگلا جا رہا ہے

تندرستی اور غذا

تندرستی ہزار نعمت ہے۔ فٹ اور چاق و چوبند رہنے کے لیے بہترین غذا کسی نعمت سے کم نہیں۔ سنا ہے کہ اگر ناشتے میں کافی، چیا سیڈ، چکندر کا جوس، دہی، چپاتی، بسکٹ اور کھجوریں استعمال کی جائیں تو انسان کو تھکن نہیں ہوتی۔ دوپہر کے کھانے میں کڑی پکوڑا، دیسی مرغی یا مٹن، دہی، چپاتی، سلاد اور گرین ٹی لی جائے تو نیند کا غلبہ طاری نہیں ہوتا۔ رات کو ہلکی لیکن قوت بخش غذا مثلاً دلیہ، کوکونٹ کا جوس اور انگور (یا کوئی ایک پھل) لے لیا جائے تو نیند بہت شاندار آتی ہے اور ہاضمہ بھی ٹھیک رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہفتہ وار مہنگائی میں معمولی کمی ریکارڈ

کھچڑی کی افادیت

کہتے ہیں، رات کو کھچڑی بھی بڑی سود مند رہتی ہے۔ کھچڑی پکانے کی ترکیب بھی اتنی مشکل نہیں ہے۔ آپ کے پاس چاول، مونگ کی دال، پیاز، آئل، پانی، زیرہ، کالی مرچ ہونی چاہیے۔ کھچڑی تیار ہو جائے گی۔ ہاں "سیاسی کھچڑی" پکانا ایک مشکل کام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپ قابلِ اعتماد نہیں رہا؟ ایک اور فیملی بھٹک کر گھنے جنگل میں جا پھنسی

سیاسی صورتحال

اقتدار کے شہر اسلام آباد میں آج کل "نئی سیاسی کھچڑی" تیار کرنے کی مشق جاری ہے۔ اس "سیاسی کھچڑی" کو تیار کرنے کے لیے مطلوبہ لوازمات اکٹھے کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ 24 نومبر کی "فائنل کال" اور 26 نومبر کی "مس کال" کے بعد شہر اقتدار کی فضاؤں سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ اس دھوئیں کی مہک کراچی اور لاہور تک محسوس کی جا رہی ہے۔ 30 نومبر کو پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی اور خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری کے انٹرویو نے ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قلعہ نما رہائش، روبوٹ کتے اور وفاداروں کا انتخاب: امریکہ میں طاقت کا نیا مرکز جہاں ٹرمپ نئی حکومت کی تشکیل میں مصروف ہیں

آصفہ بھٹو زرداری کے بیان

آصفہ بی بی کہتی ہیں کہ "عمران خان کو علاج کے لیے مکمل منصفانہ اور جائز سہولتیں ملنی چاہئیں۔ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو درپیش خطرات کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے، کوئی بھی شخص جو یہ کہتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے تو ہمیں اس کے تحفظ کے لیے ضروری چیزوں کا سنجیدگی سے اہتمام کرنا چاہیے۔" یہ گفتگو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال مسلسل متزلزل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تیل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے منافع بڑھانے کا مطالبہ کردیا

سینیٹر فیصل واوڈا اور بلاول بھٹو

2 دسمبر کو اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھنے والے سینیٹر فیصل واوڈا نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست سے پیدا ہونے والے بحران پر گفتگو کی گئی۔ 4 دسمبر کو بلاول بھٹو نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمان کے ساتھ بھی ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: آج سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈز کیس کا سماعت

حکومتی بحران اور عوامی ردعمل

اسلام آباد میں 26 نومبر کو گولی چلانے کے حوالے سے کوئی واضح معلومات نہیں ہیں۔ وزارت داخلہ پہلے ہی فورسز کو اس حوالے سے کلین چٹ دے چکی ہے، جبکہ حکومت کی وضاحتوں پر عوام کا اعتبار نہیں ہو رہا۔ مختلف سیاسی جماعتیں بھی یہ واقعہ سمجھنے سے قاصر نظر آتی ہیں، اور ہر طرف اس معاملے پر بحث جاری ہے۔

نتیجہ

حالات اتنے اچھے نہیں ہیں جتنے بتائے جا رہے ہیں۔ قومی حکومت یا ایوان کے اندر تبدیلی کی آوازیں "نئی سیاسی کھچڑی" کی خوشبو کے ساتھ رچی بسی ہوئی ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق صبح، دوپہر اور رات وہی کھائیں جو اوپر تجویز کردہ ہے تاکہ صحت مند اور ہشاش بشاش رہ سکیں۔ اس کے باوجود اگر ہاضمہ خراب ہو جائے تو پھر "کھچڑی" سے بہتر کوئی غذا نہیں۔

نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...