اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈی ایس پی لیگل کو شیرافضل مروت کیخلاف سیل ایف آئی آر کی نقول جمع کرانے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کے کیسز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کیس ڈی ایس پی کو سیل ایف آئی آر کی نقول جمع کرانے کی ہدایت کی۔ جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ "مروت صاحب، آپ کی پارٹی جب حکومت میں تھی، وہ بھی یہی کرتی تھی۔ یہ سب ظلم اس وقت بھی ہو رہا تھا اور آج بھی ہو رہا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے معاشی اشاریوں پر اپنی پیشگوئیوں پر نظرثانی کرلی

کیس کی سماعت

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کے کیسز کی تفصیلات فراہم کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد پولیس نے تمام مقدمات کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ ڈی ایس پی لیگل نے بتایا کہ شیر افضل مروت کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات کی تعداد 15 ہے، اور جتنی بھی ایف آئی آر ہیں، وہ اس رپورٹ میں فراہم کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پُل سے گرایا گیا 7دن کا بچہ جانور کے کاٹنے کے باوجود زندہ بچ گیا

ایف آئی آر کی تعداد اور سیل کی تفصیلات

جسٹس ارباب طاہر نے ڈی ایس پی سے استفسار کیا کہ اس رپورٹ میں کتنی ایف آئی آر سیل ہیں؟ ڈی ایس پی نے جواب دیا کہ اسے سیل ایف آئی آر کی نقل لیکر آنے کی ہدایت کردی گئی۔ عدالت نے ڈی ایس پی کو 11 بجے تک سیل ایف آئی آر کی نقول جمع کرانے کی ہدایت کی۔

پنجاب پولیس کا کردار

جسٹس ارباب طاہر نے مزید کہا کہ "مروت صاحب، آپ کی پارٹی جب حکومت میں تھی، وہ بھی یہی کرتی تھی۔ یہ سب ظلم اس وقت بھی ہو رہا تھا اور آج بھی ہو رہا ہے۔" شیر افضل مروت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ "آپ کے گزشتہ آرڈر کے باوجود پولیس گرفتار کرنے کے لیے پہنچ گئی تھی، جبکہ پنجاب پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں آئی۔" عدالت نے آئی جی پنجاب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت میں 11 بجے تک وقفہ کردیا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...