سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں غیر قانونی تعمیرات پر رپورٹ طلب کرلی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں غیر قانونی تعمیرات پر نوٹس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں غیر قانونی تعمیرات قائم ہونے پر سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کو یورینیئم افزودہ نہیں کرنے دیں گے، امریکہ اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہو جائے گا : سٹیو وٹکوف
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مارگلہ ہلز پر غیر قانونی تعمیرات کے کیس کی سماعت کی، جس دوران سی ڈی اے وکیل اور ڈی جی ماحولیات عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس سیف کی رائل عمان بحریہ کے جہاز ’السیب‘ اور اسپین بحریہ کے جہاز ’سانتا ماریا‘ کیساتھ مشترکہ بحری مشقیں
مونال ریسٹورنٹ کا معاملہ
اس موقع پر مونال ریسٹورنٹ کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ کے حکم پر ہمارے ریسٹورنٹ کو گرا دیا گیا، مگر مارگلہ ہلز میں ابھی 134 کے قریب ہوٹل، ریسٹورنٹس اور کھوکھے قائم ہیں۔ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مارگلہ ہلز پروٹیکٹڈ ایریا ہے، وہاں ہر قسم کی تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائی کورٹ نے گندم سکینڈل میں گرفتار افسران کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں
غیر قانونی تعمیرات کی تعداد
جسٹس مظہر نے سوال کیا کہ ابھی کتنی غیر قانونی تعمیرات مارگلہ ہلز میں قائم ہیں؟ وکیل میونسپل کارپوریشن نے بتایا کہ مارگلہ ہلز پر 80 سے 132 تعمیرات باقی ہیں، جبکہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں اسلام آباد کلب بھی آجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے بھارت کو ”روگ اسٹیٹ” قرار دے دیا
سی ڈی اے کی ذمہ داری
اس موقع پر جسٹس نعیم نے کہا کہ 1960 کے ماسٹرپلان میں سپریم کورٹ بھی مارگلہ نیشنل پارک کی حدود میں تعمیر ہوا، سی ڈی اے پہلے مونال کے اطراف میں غیر قانونی تعمیرات کو دیکھ لے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف مونال کے لئے تھا؟ عدالت نے مارگلہ ہلز میں تعمیرات سے متعلق اصول طے کر دیا ہے، سی ڈی اے اپنا کام کیوں نہیں کرتا؟ جسٹس مسرت نے کہا کہ سی ڈی اے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کر رہا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
ماحولیاتی مسائل
ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ ہلز میں ابھی 50 سے زائد کھوکھے چل رہے ہیں جو ماحولیاتی مسائل کا سبب بن رہے ہیں، عدالتی احکامات میں کھوکھوں کو گرانے سے روک دیا گیا تھا۔
آئینی بینچ کی کارروائی
بعد ازاں آئینی بینچ نے سی ڈی اے سے مارگلہ ہلز میں غیر قانونی تعمیرات پر رپورٹ طلب کر لی۔