بہاؤ چیخ رہے ہیں تڑپ رہے ہیں بھنور۔۔。
آخری آس
بس ایک آخری جینے کی آس چھوڑ گیا
جو اس کے نام ہے منسوب سانس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کی آزادی جہاد کے سوا ممکن نہیں، حافظ نعیم الرحمان
فراتِ حسن
فراتِ حسن کو وہ بد حواس چھوڑ گیا
جنوں پسند تھا صحرا میں پیاس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: بشریٰ بی بی کو آئندہ سماعت پر گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
محفل کی رونق
سنا ہے اس کو ستاتی ہے رونقِ محفل
وہ اک مکین جو گھر کو اداس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: ہاردیک پانڈیا کو طلاق کے وقت سابقہ بیوی کو کتنے کروڑ روپے دینے پڑے؟
نیا ادب
ادب کے نام پہ شاعر جدید لہجے کا
سماعتوں میں غزل بے لباس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: اس ایک وجہ سے بل گیٹس دیوالیہ ہوسکتے ہیں، ایلون مسک نے بڑا دعویٰ کردیا
سفر کی دھوپ
سفر میں دھوپ کے سورج نے یوں فریب دیا
ہمیں ہمارے ہی سائے کے پاس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین کے لیے جلد خوشخبری کا امکان
حسیں خواب
بنے گئے ہیں حسیں خواب نوکِ مژگاں پر
کسان آنکھ میں اب کے کپاس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کیس؛ تحریک انصاف کی 9 خواتین کارکنان کی ضمانتیں منظور
بلندیوں کی باتیں
بلندیوں پہ تھا وہ میرے ساتھ چڑھتے ہوئے
ڈھلان اترتے ہوئے نا سپاس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم سے عوام کو عدالتوں سے جلد انصاف ملے گا: وزیراعظم
اداس منظر
بہاؤ چیخ رہے ہیں تڑپ رہے ہیں بھنور
ندی میں کون یہ منظر اداس چھوڑ گیا
یہ بھی پڑھیں: گناہ کی دلدل اور اس کا انجام: زناکاروں کے لیے سبق آموز اور عبرت ناک داستان
ادب برائے تفنن
ادب برائے تفنن کا بادہ کش اشہر
سخن کی میز پہ جوٹھے گلاس چھوڑ گیا
کلام
کلام : نوشاد اشہر اعظمی (بلریا گنج اعظم گڑھ، بھارت)