زلمی وومن کرکٹ لیگ میں ڈی آئی خان رائلز کی بری کارکردگی کی ممکنہ وجہ سامنے آ گئی

پشاور میں زلمی وومن کرکٹ لیگ کا آغاز
ڈیرہ اسماعیل خان (ویب ڈیسک) پشاور کے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں پہلی زلمی وومن کرکٹ لیگ کا رنگا رنگ آغاز ہوا، جو اب اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے۔ یہ لیگ ہائی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور زلمی فاؤنڈیشن کے اشتراک سے کھیلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کو پھر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، علیمہ خان کا بیان
ڈی آئی خان رائلز کی کارکردگی
ڈی آئی خان رائلز کی کارکردگی انتہائی بری رہی اور ٹیم تین میچوں میں سے کوئی بھی نہ جیت سکی۔ اس کارکردگی کی ممکنہ وجوہات بھی سامنے آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیول چیف کا دورہ بحرین، اعلیٰ سول و فوجی قیادت سے ملاقاتیں، دفاعی تعاون مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال
ٹریکنگ کی کمی
ذرائع کے مطابق، ڈی آئی خان رائلز کی تمام ٹیموں کے کارکردگی خراب رہی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور گورنر فیصل کریم کنڈی کا تعلق ڈی آئی خان سے ہے، مگر یہاں کسی ایسی اکیڈمی کی عدم موجودگی کی وجہ سے لڑکیاں مؤثر تربیت حاصل نہیں کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو مزید شرمندہ نہ کیا جائے، اس وقت پاکستان میں 2 ہی لیڈرز ہیں، پہلے عمران خان، اب بلاول بھٹو نظر آتے ہیں: فیصل واوڈا
کھلاڑیوں کی شکایات
لڑکیوں نے شکایت کی کہ انتظامیہ نے انہیں ڈی آئی خان سے پشاور لے جایا، لیکن بغیر کسی تربیت کے ہی کھیلنے کے لئے چھوڑ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈی آئی خان میں کئی تعلیمی ادارے ہیں، لیکن کوئی بھی مخصوص اکیڈمی یا گراؤنڈ موجود نہیں جہاں کھلاڑی تربیت حاصل کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سمیت پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کے کھانے کے لیے 6 ارب اور صرف چائے کے لیے 68 کروڑ روپے کا بجٹ
صوبائی حکومت کی حمایت
صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے بتایا کہ پشاور زلمی ہمیشہ صوبے کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لئے تعاون کرتا رہا ہے اور ان کی توقع ہے کہ مستقبل میں نیز ایسی سرگرمیوں کا انعقاد ہوگا۔
تعلیم کے اداروں کا کردار
سکریٹری ہائیر ایجوکیشن کامران آفریدی نے کہا کہ ہماری یونیورسٹیز اور کالجز صرف تعلیم کے ادارے نہیں ہیں، بلکہ یہاں صلاحیتوں کی پرورش ہوتی ہے۔ اس لیگ کا انعقاد صرف ایک کھیل کا مقابلہ نہیں ہے، بلکہ یہ خواتین کو آگے لانے کی ایک تحریک ہے۔