شام میں اپوزیشن فورسز کی پیش قدمی، ایران بھی میدان میں، منصوبہ سامنے آگیا
ایران کا شام میں فوجی امداد کا ارادہ
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران شام میں حکومت کی مسلح اپوزیشن فورسز کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے وہاں میزائل اور ڈرون بھیجنے اور اپنے فوجی مشیروں کی تعداد بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایرانی عہدیدار کی معلومات
العربیہ نے خبر ایجنسی روئٹرز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا "یہ امکان موجود ہے کہ تہران کو شام کو فوجی سامان، میزائل اور ڈرون بھیجنے کی ضرورت ہوگی، تہران نے اپنے فوجی مشیروں کی تعداد بڑھانے اور فورسز تعینات کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا لیے ہیں۔ فی الوقت تہران شام کو انٹیلی جنس اور سیٹلائٹ سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔"
شامی حکومت اور اپوزیشن فورسز کی صورتحال
ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ایران اور شام مل کر اپوزیشن فورسز کو بڑے شہروں کی طرف پیش قدمی کرنے سے روکنے کے لیے متحد ہیں۔ شام نے ابھی تک ایران سے زمینی فورسز کی درخواست نہیں کی ، فی الحال، فیصلہ شام اور روس کا ہے کہ وہ فضائی حملے تیز کریں۔ تہران نے شامی حکومت کی فورسز کو فوجی حمایت فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
اپوزیشن فورسز کی حالیہ پیش قدمی
خیال رہے کہ پچھلے ہفتے کے دوران مسلح اپوزیشن فورسز نے خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اپنی تیز ترین فوجی پیش قدمی کی ہے۔ اپوزیشن فورسز نے پہلے حلب اور پھر حما شہر پر قبضہ کیا۔ یہ دونوں ہی شام کے اہم ترین شہر ہیں۔