بونیر میں 14 سالہ لڑکے سے مبینہ زیادتی، پولیس افسر گرفتار، مقدمہ درج
بونیر میں جنسی زیادتی کا واقعہ
بونیر (آئی این پی) خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں 14 سالہ لڑکے کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں ایک پولیس اہلکار کو معطل اور گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی باؤلر محمد شامی نے سابق بھارتی کرکٹر سنجے منجریکر کی سوشل میڈیا پر ’بےعزتی‘ کر دی
تفصیلات
درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق، جوان نے پولیس کو اطلاع دی کہ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے بونیر سے متصل باری کورٹ بازار میں اس سے رابطہ کیا اور متاثرہ لڑکے سے فون نمبر مانگا۔ ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکے نے الزام لگایا کہ جب اس نے فون نمبر فراہم کیا تو اے ایس آئی نے کہا کہ وہ اس نمبر سے کسی کو دھمکی دے چکا ہے۔ بعد ازاں، وہ لڑکے کو کار کے ذریعے بونیر میں چیک پوسٹ پر لے گیا جہاں اس نے کچھ سوالات کرنے کے بعد جنسی حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف شہروں میں 5 روز سے انٹرنیٹ سروس متاثر
مزید الزامات
متاثرہ نوجوان نے مزید الزام عائد کیا کہ اس کی چیخ و پکار پر اے ایس آئی نے اسے جانے دیا اور دھمکی دی کہ کسی کو اس واقعہ کے بارے میں کچھ نہ بتائے۔ بونیر ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شاہ حسین خان نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اس کے خلاف تھانہ جوار بونیر میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 379 (ریپ) اور دفعہ 511 (جرم کرنے کی کوشش) شامل کی گئی ہیں، جن میں عمر قید یا اس سے کم مدت کی سزا ہو سکتی ہے۔
تحقیقات کا آغاز
ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا ہے اور کیس کی ایک انکوائری بھی شروع کر دی گئی ہے، جس کی جامع تحقیقات کی جائیں گی۔