بشار الاسد شام چھوڑنے سے پہلے صدارت سے مستعفی ہوگئے تھے، روسی حکام
بشار الاسد کا استعفیٰ
ماسکو (ویب ڈیسک) روسی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بشار الاسد شام چھوڑنے سے پہلے عہدہ صدارت سے مستعفی ہوگئے تھے۔ روسی حکام نے یہ بھی بتایا کہ بشار الاسد نے صدارتی محل چھوڑتے ہوئے اقتدار کی پرامن منتقلی کی ہدایت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر کے پی نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی و تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
عالمی ردعمل
جیو نیوز کے مطابق روسی حکام کا مزید کہنا ہے کہ بشار الاسد نے صدارت کا عہدہ اور ملک چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ ادھر چین نے امید ظاہر کی ہے کہ شام میں حالات جلد معمول پر آجائیں گے جبکہ مصر نے تمام فریقین سے ملک کے استحکام کے لیے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ: اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا چاہیے
جرمنی کا موقف
جرمنی نے بشار الاسد حکومت کے خاتمے کو شامی عوام کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کا شام کے تنازع سے کوئی لینا دینا نہیں، امریکا کو اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔
اسرائیلی فوج کی مداخلت
دوسری جانب اسرائیلی فوج شام کے شہر قنیطرہ میں داخل ہوگئی ہے، اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ باغیوں کو بشار الاسد کی فوج کے اسلحے پر قبضے سے روکنے کی کوشش کریں گے، شامی باغی اسرائیل کے ساتھ جنگ کی صلاحیت نہیں رکھتے۔