آئی جی اسلام آباد پر مقدمے کیلئے پشاور کے تھانے میں درخواست جمع

پشاور میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف درخواست
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کابینہ کے فیصلے کے تحت انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد پر ایف آئی آر درج کرانے کے لئے پشاور کے تھانے میں درخواست جمع کرادی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جس کے پاس ثبوت کے طور پر ویڈیو نہیں ہوگی تو اسے اگلی بار ٹکٹ نہیں ملے گا – بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک
درخواست کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق، تھانہ شرقی پشاور میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ یہ درخواست محکمہ انتظامیہ خیبرپختونخوا کے اسٹیٹ افسر نے جمع کی۔
یہ بھی پڑھیں: اے آئی کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال میں لانے کے لیے امریکی محکمہ دفاع نے اوپن اے آئی سے معاہدہ کرلیا
درخواست کی وصولی
ذرائع نے بتایا کہ درخواست تھانہ شرقی پشاور کے ایس ایچ او کے پاس جمع کرائی گئی اور اسٹیٹ افسر نے درخواست جمع ہونے کی رسید بھی لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرنے کے بعد بھارت نے اپنا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ بنانے کی تیاری پکڑ لی
مقدمے کی استدعا
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کے پی ہاوس کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ درخواست میں آئی جی اسلام آباد سمیت 600 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں امن کی آبیاری کیلئے آخری حد تک جائیں گے: محسن نقوی
کیس کی پس منظر
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کے پی ہاؤس خیبرپختونخوا حکومت کی ملکیت ہے۔ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں پولیس نے 5 اکتوبر کو کے پی ہاؤس پر چھاپہ مارا اور چھاپے کے دوران توڑ پھوڑ کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
پی ٹی آئی کی احتجاجی کارروائی
خیال رہے کہ 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ اسلام آباد میں پہنچا تھا اور وہ خیبرپختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے۔ اس کے بعد پولیس اور رینجرز نے کے پی ہاؤس میں چھاپہ مارا تھا، تاہم علی امین گنڈا پور روپوش ہونے کے 24 گھنٹے بعد منظر عام پر آئے۔